۲۴ آبان ۱۴۰۳ |۱۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 14, 2024
سواد رسانه

حوزہ/ موجودہ دور میں جب رائے عامہ کے خلاف دشمن کی سافٹ وار اور نفسیاتی حربے اپنے عروج پر ہیں، مساجد کے سرگرم کارکنان اور فعال افراد میڈیا خواندگی کے میدان میں کمزوریوں اور میڈیا وار کا مقابلہ کرنے کی مختلف حکمت عملیوں پر نظر ثانی کی ضرورت پر زور دیتے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، امور مساجد کی ماہر اور جہاد تبیین کے میدان میں سرگرم کارکن محترمہ فرشتہ رمضانی نے حوزه نیوز کے نامہ نگار سے گفتگو کرتے ہوئے میڈیا کے میدان میں موجود چیلنجز پر روشنی ڈالی اور کہا: آج ہم رائے عامہ کے حصول کی جنگ میں ہیں اور بدقسمتی سے دشمن نے اپنی تمام تر صلاحیتوں کے بھرپور استعمال سے اس پیچیدہ جنگ میں ہم سے سبقت لے لی ہے۔

انہوں نے میڈیا خواندگی کے تعلیمی ڈھانچے کی کمزوریوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: ہماری تمام تر کوششوں کے باوجود ہم اب بھی بہت سے امور میں انتہائی سنجیدہ کام کے متقاضی ہیں۔ میڈیا خواندگی کی تعلیم کو عمومی طور پر اور ملک بھر میں ایک حکمت عملی کی تحت ترجیح دی جانی چاہیے۔

جهاد تبیین کے میدان کی اس فعال رکن نے دشمن کی میڈیا وار کا مقابلہ کرنے کے راہ حل کو بیان کرتے ہوئے کہا: میڈیا اور جهاد تبیین کے میدان میں سرگرم قوتوں کا تحفظ اور ان کی تقویت ایک لازمی امر ہے۔ ہمیں چاہیے کہ اپنے ان قیمتی اثاثوں کی مکمل حمایت کریں اور نئے افراد کی تربیت اور ان کی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کے ذریعہ ورچوئل اسپیس میں اپنی عملی طاقت کو مزید بڑھائیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .