بدھ 6 اگست 2025 - 17:33
فرانس کی جانب سے فلسطین کی آزادی کی تجویز محض ایک سیاسی فریب ہے: استاد رشاد

حوزہ/ حوزہ علمیہ تہران کے سربراہ استاد علی اکبر رشاد نے "دو ریاستی حل" کے مغربی منصوبے کو فلسطینی کاز کے خلاف ایک نیا سیاسی فریب قرار دیتے ہوئے اسے ایک "خطرناک اور چند جہتی چال" قرار دیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حوزہ علمیہ تہران کے سربراہ استاد علی اکبر رشاد نے "دو ریاستی حل" کے مغربی منصوبے کو فلسطینی کاز کے خلاف ایک نیا سیاسی فریب قرار دیتے ہوئے اسے ایک "خطرناک اور چند جہتی چال" قرار دیا ہے۔

انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ فرانس جیسے نوآبادیاتی ماضی کے حامل ملک کی طرف سے فلسطین کی آزادی کی تجویز دینا خود ایک "طنز آمیز تماشا" ہے۔ استاد رشاد نے کہا کہ اسرائیل خود انہی مغربی قوتوں کا پیدا کردہ ایک جعلی اور مسلط شدہ منصوبہ ہے، اور اب انہی قوتوں کی طرف سے فلسطین کی حمایت کا دعویٰ محض منافقت اور دھوکہ ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ مغربی طاقتوں کا مقصد اس تجویز کے ذریعے نہ صرف اسرائیل کو غزہ کی دلدل سے نکالنا اور اس کی تنہائی ختم کرنا ہے بلکہ مزاحمتی محاذ کو جسمانی اور معنوی لحاظ سے غیر مسلح کرنا اور عرب ریاستوں کو اسرائیل سے تعلقات معمول پر لانے پر مجبور کرنا بھی ہے۔

استاد رشاد نے کہا کہ اگر مغرب واقعی فلسطینیوں کے حق میں ہے تو اپنی پشت پناہی اسرائیل سے ختم کر دے؛ مزاحمتی قوتیں خود فلسطین کو آزاد کرا لیں گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ مغرب کے تمام دعوے اس وقت تک بے معنی ہیں جب تک وہ رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمیٰ خامنہ‌ای کے تجویز کردہ "عوامی ریفرنڈم" کے منصوبے کو تسلیم نہ کر لیں، جس میں صرف فلسطین کے اصل باشندوں کو حق رائے دہی حاصل ہو۔

ان کا کہنا تھا کہ فلسطین کی نجات صرف مسلح مزاحمت اور اصل باشندوں کی شمولیت سے ہونے والے ریفرنڈم کے ذریعے ہی ممکن ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha