حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سرسی سادات ہندوستان میں حضرت خاتم النبینؐ کے سبط اکبر اور حضرت علیؑ و حضرت فاطمہ زہراؑ کے بڑے فرزند یعنی سورۂ کوثر کی پہلی عملی تفسیر، کریم اہلبیتؑ حضرت امام حسنؑ کی شہادت کی مناسبت سے مجلسِ عزاء منعقد ہوئی، جس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کا کہنا تھا کہ امام حسن مجتبیٰ کو رب العالمین نے وہ اصاف اضافی عنایت فرمائیں ہیں، جس کی نظیر تاریخ بشریت میں کہیں نہیں ہے۔ امام حسنؑ کی قبول صلح اسلام کی بقا اور مسلمانوں کی حفاظت کے لیے ویسا ہی قدم ہے جو کربلا میں امام حسینؑ نے دفاع جنگ یزید کے زریعہ اٹھایا۔ صلح کے وقت حق امام حسنؑ کے ساتھ تھا اور جہاد کربلا میں حقانیت امام حسینؑ کے ساتھ تھی ۔ صلح کا مطلب مدِ مقابل کے عمل و فکر کی حمایت و تائید ہرگز نہیں ہے، تاریخ کی کتب شاہد ہیں امام حسن نے اپنی شرطوں پر صلح قُبول کی تھی، لیکن بعد میں مدمقابل اپنے ہی وعدوں سے پھر گیا۔

ان حقائق کا اظہار خطیب اہلیبتؑ مولانا سید قنبر عبّاس نقوی سرسوی نے امامبارگاہ حضرت ابو الفضل العباسؑ میں خانوداہ مولانا سید نظائرحسین نقوی مرحوم کی جانب صدیوں سے برآمد ہونے والے قدم ترین تابوت حضرت امام حسنؑ کی مجلس عزاء میں کیا۔
انہوں نے کہا کہ 20 سے 25 بار پیدل حج ادا کرنے والے فرزندِ رسولِ اکرمؐ حضرت امام حسنؑ نے متعد مرتبہ اپنی پوری اور کبھی نصف دولت خوشنودی پروردگار میں تقسیم کردی۔
خطیبِ مجلس مولانا سید قنبر عبّاس نے مزید کہا کہ معصومینؑ کی محبت کا صرف زبان سے اقرار کافی نہیں بلکہ عمل اور دل سے بھی اقرار لازمی ہے۔

خطیبِ مجلس نے کہا کہ معصومین کی شہادت یا ولادت منانے کا جو فلسفہ ہے در حقیقت اُن ہستیوں کی پیروی کرنا ہے، اُنکی تعلیمات اور دستورِ حیات کو اپنا ہے۔
مجلس کے آخر میں امام مسمومؑ کی دلسوز شہادت کے مناظر بیان کیے اور شرکائے مجلس نے حق گریہ ادا کرتے ہوئے خوب اجر رسالت ادا کیا۔
مجلس میں سوز خوانی سید خورشید انور زیدی ارم سرسوی نے اور سید اکبر عباس نے اختر سرسوی کا نوحہ پیش کیا۔
مجلس و جلوس تابوت میں مولانا قاضی سید حسین رضا نقوی، ڈاکٹر سید غضنفر عباس نقوی۔ مولانا سید یاور عباس نقوی، اختر سرسوی، مولانا قاضی سید سبحان اصغر، سید ثمر عباس نقوی، مولانا سید فیضان رضا، ڈاکٹر سید انوار حسین، سید مجتبی حسن، سلیم حیدر نقوی، حسن عارف نقوی، سید زین عباس مولائی، سید قائم رضا، سید جواد عبّاس سرسوی، حسن آصف نقوی اور سید شکار حیدر کے ساتھ مختلف شعبہائے زندگی کے ممتاز افراد نے شرکت فرمائی۔

اس سلسلے کی خواتین کی مجلس، عزاء خانہ مولانا سید نظائر حسین نقوی مرحوم میں منعقد ہوئی، جس کو فضّہ عباس نقوی نے خطاب کیا۔
شہادتِ امام حسن علیہ السلام کی مناسبت سے چیئرمین سرسی نگر پنچایت
سید کوثر عبّاس کے عزا خانے میں منعقدہ مجلسِ عزاء کو مولانا سید محمد فراز زيدی سرسوی اور امامبارگاہ حضرت قاسم میں مولانا چودھری سید احتشام علی نقوی سرسوی نے خطاب کیا ۔
ان مجالس میں سوزخوانی بالترتیب انجیر محمد اصغر زیدی و حاجی غدیر الحسن نے کی، مجالس و جلوسہائے عزاء میں جملہ شعبہائے زِندگی کے افراد نے کثیر تعداد میں شرکت کی ۔









آپ کا تبصرہ