حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آج کے دور میں، جہاں آبادی زیادہ ہے اور لوگ شہر میں رہتے ہیں، کبھی کبھار ایسا ہوتا ہے کہ لوگ بغیر کسی بُرے ارادے کے، دوسروں کی چیزوں کا استعمال کر لیتے ہیں، جیسے کسی کے گھر کی دیوار یا کسی کی گاڑی سے ٹیک لگا لینا۔ اس مسئلے پر واضح رہنمائی کی ضرورت ہے تاکہ معلوم ہو سکے کہ اگر اس عمل سے کسی چیز کو نقصان نہ پہنچے تو کیا یہ جائز ہے یا نہیں؟ حضرت آیتاللہ العظمی خامنہ ای نے اس سوال کا فتویٰ دیا ہے، جو دلچسپی رکھنے والوں کے لیے پیش کیا جا رہا ہے۔
سوال: کیا بغیر مالک کی اجازت کے، دوسرے کے گاڑی یا گھر کی دیوار سے ٹیک لگانا جائز ہے، بشرطیکہ کوئی نقصان نہ پہنچے؟
جواب: یہ جائز ہے، لیکن اگر معلوم ہو کہ مالک کو یہ پسند نہیں تو جائز نہیں ہے ۔









آپ کا تبصرہ