حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے شہر مریوان کے اہلسنت امام جمعہ مولوی مصطفی شیرزادی نے حوزہ نیوز ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ دین اسلام اور رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بارہا تاکید کے باوجود آج اسلامی ممالک وحدت کو فراموش کر بیٹھے ہیں اور اس کی سب سے بڑی گواہی غزہ کے مظلوم عوام کی موجودہ صورتحال ہے۔
ہفتہ وحدت کی مناسبت سے انہوں نے کہا کہ وحدت ایک جامع مفہوم رکھتی ہے جو قوموں اور ادیان کے لیے نجات دہندہ بن سکتی ہے۔ ان کے مطابق وحدت آج امت مسلمہ کے لیے زندگی اور موت کا مسئلہ ہے، وہی معاشرہ محفوظ رہتا ہے جو اتحاد اور انسجام کی طرف بڑھتا ہے جبکہ انتشار اور تفرقہ صرف بربادی کا سبب بنتا ہے۔
ماموستا شیرزادی نے اس بات پر افسوس ظاہر کیا کہ اسلامی ممالک اپنے ذاتج مفادات اور اندرونی مسائل میں الجھ کر فلسطین اور دیگر مظلوم اقوام کی مدد میں غفلت برت رہے ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ غزہ کے عوام کی نجات صرف اسی وقت ممکن ہے جب مسلمان متحد ہو کر مشترکہ حکمت عملی اپنائیں۔
انہوں نے دشمنان اسلام، خصوصاً صہیونی ریاست کی سازشوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہر ممکن کوشش کرتے ہیں تاکہ قرآن اور رسول اکرمؐ کی تعلیمات کے مطابق وحدت مسلمانوں میں قائم نہ ہو۔ اسی لیے علما اور دینی رہنماؤں پر لازم ہے کہ معاشرے میں وحدت کے پیغام کو مضبوطی سے اجاگر کریں۔
امام جمعہ مریوان نے آخر میں کہا کہ وحدت کا ہتھیار ہر دوسرے ہتھیار سے قوی ہے۔ یہ نہ صرف عسکری بلکہ سیاسی میدان میں بھی دشمن پر غالب آ سکتا ہے۔ آج مسلمانوں کے لیے سب سے بڑی ضرورت یہی ہے کہ وہ اتحاد اور یکجہتی کے ساتھ دشمنان اسلام خصوصاً غاصب صہیونی حکومت کا مقابلہ کریں۔









آپ کا تبصرہ