حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ سید احمد علم الہدیٰ نے حرم مطہر رضوی کے رواق امام خمینی (رہ) میں نماز جمعہ کے خطبے میں خطاب کے دوران کہا: آج ہفتہ وحدت کا پہلا دن ہے جو ولادت پیغمبر اعظم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مناسبت سے اور امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کے ابتکار عمل سے مختلف اسلامی مذاہب خصوصاً شیعہ و سنی کے درمیان وحدت کو تقویت دینے کے لیے نام گذاری ہوا ہے۔
انہوں نے کہا: ہفتہ وحدت نہ صرف سنی اور شیعہ کے درمیان موجود سرحدوں کو ختم کرتا ہے بلکہ ہمیں استکبار کے مقابلے کے محاذ میں متحد کرتا ہے۔ وہی بم جو صیہونی حکومت فلسطینی سنی مسلمانوں پر گراتی ہے، ایرانی شیعوں پر بھی گراتی ہے۔ آج ایک ہی دشمن اسلام کو مٹانے کے لیے سنی اور شیعہ دونوں کا خون بہا رہا ہے۔
آیت اللہ علم الہدیٰ نے کہا: یاد رکھیں کہ وحدت، دشمن کے مقابلے میں مقاومت کا بنیادی اکسیر اور ہماری کامیابی کا اصل عامل ہے۔
انہوں نے کہا: دشمن کا اصل ہدف ہماری باہمی وحدت اور عوامی یکجہتی کو کمزور کرنا تھا جیسا کہ صیہونی حکومت کے وزیراعظم نے بھی خود کھلے الفاظ میں اعتراف کیا کہ انہیں باوجود کوششوں کے یہ مقصد حاصل نہ ہو سکا اور وہ ناکام ہوئے چونکہ ہماری کامیابی کا اصل عامل ہماری وحدت اور عوامی مقاومت تھی۔
مشہد مقدس کے امام جمعہ نے کہا: ہر عقیدہ محترم شمار ہونا چاہیے۔ وحدت کے موانع میں سے ایک اسلامی مذاہب کے درمیان تفرقہ ڈالنا ہے حالانکہ ہمارا ایک ہی کتاب اور ایک ہی پیغمبر پر ایمان ہے اور ہمارا دشمن بھی مشترک ہے۔ دشمن کا ہدف صرف شیعہ نہیں بلکہ اہل سنت مسلمان بھی ہیں اور اہل غزہ اس تجاوز کی نمایاں مثال ہیں۔









آپ کا تبصرہ