حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، کتائب سید الشہداء کے سربراہ ابوآلا الولائی نے امریکہ کی جانب سے اپنے اور اپنی تنظیم کے نام کو دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کرنے کے فیصلے کو رد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدام ہمارے لیے باعثِ افتخار ہے اور ہماری شرافت و مقام کی نشانی ہے۔
الولائی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر پیغام میں لکھا:
"یہ خبر کہ ہمیں دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے، کوئی حیثیت نہیں رکھتی، بلکہ اس نے ہمارے مقام اور شرافت میں اضافہ کر دیا ہے۔"
انہوں نے لبنان کے جنوب میں گزشتہ سال ہونے والے "پیجر" دھماکے کا ذکر کرتے ہوئے اس واقعے کے شہداء کو "قہرمان" قرار دیا اور حزب اللہ کے مجاہدین کو مخاطب کرتے ہوئے جذباتی انداز میں کہا:
"ہم آپ کی آنکھوں اور ہاتھوں کو بوسہ دیتے ہیں جن سے آپ نے حضرت ابوالفضل العباسؑ کو تسلی دی۔"
یہ ردعمل اس وقت سامنے آیا ہے جب امریکی وزارتِ خارجہ نے کتائب سیدالشہداء کو "عراق میں امن و استحکام کے لیے خطرہ" اور "دہشت گردانہ اقدامات میں شمولیت" کے الزامات کے تحت دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں ڈال دیا ہے۔









آپ کا تبصرہ