حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ریوائیول درس میں جامعہ الکوثر اسلام آباد پاکستان کے سربراہ نے حال ہی میں ایک اہم علمی نشست "اکادمی فورم؛ عوامی سوالات" سے خطاب کرتے ہوئے ایمان اور علم کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ایمان اور علم دونوں انسان کو خدا کے یہاں بلندی عطا کرتے ہیں۔
ان کا خطاب قرآن کی آیت "یَرْفَعِ اللّٰہُ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا مِنْکُمْ وَالَّذِیْنَ اُوْتُوا الْعِلْمَ دَرَجَاتٍ" کی روشنی میں تھا، جس کا مفہوم ہے کہ "اللہ تم میں سے ان لوگوں کو جو ایمان لائے ہیں اور جنہیں علم دیا گیا ہے، درجوں میں بلند کرتا ہے۔"
علامہ انور علی نجفی نے واضح کیا کہ ایک علمی مجلس کی فضیلت اسی وقت ہے جب اس کا مقصد ایمان کی بنیاد پر ہو، کیونکہ ایمان اور علم دونوں ہی انسان کو خدا کے ہاں بلندی عطا کرتے ہیں۔
انہوں نے علماء کے کردار پر بھی روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ صرف وہی علماء اللہ سے حقیقی معنوں میں ڈرتے ہیں جو عالم ہیں اور یہی خوف ان کے روحانی ارتقاء کا باعث بنتا ہے۔
جامعہ الکوثر اسلام آباد کے سربراہ نے طلباء کو نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ وہ عاجزی اور انکساری کا مظاہرہ کریں اور خاص پروٹوکول کی تلاش نہ کریں، کیونکہ یہ عمل نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور امام علی علیہ السلام کی تعلیمات کے منافی ہے۔
انہوں نے علمی مباحث اور مذاکروں کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ دل اور دماغ کو پاکیزہ کرنے کا ذریعہ ہیں۔
انہوں نے علمی مباحث کو تلوار کو پالش کرنے سے تشبیہ دی، جو دلوں سے زنگ اتار دیتی ہے۔
علامہ انور علی نجفی نے شرکاء کو صرف سننے کے بجائے گفتگو میں فعال طور پر حصہ لینے کی ترغیب دی۔
حجت الاسلام شیخ انور علی نجفی نے غیر ضروری اور لا یعنی موضوعات پر بحث کرنے کی بھی مذمت کی۔
انہوں نے آخر میں 'اسوہ' اور 'کوثر' جیسے اسکولوں کے بارے میں پوچھے گئے سوالات کا جواب دیا، جن کا مقصد شیعہ رہنمائی کی نسل تیار کرنا ہے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ محدود گنجائش کی وجہ سے یہ اسکول کم تعداد میں طلباء کو داخلہ دے سکتے ہیں، لیکن مختلف مقامات پر مزید اسکول قائم کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔









آپ کا تبصرہ