بدھ 1 اکتوبر 2025 - 18:04
علم کی کمی کو اخلاق پورا کر سکتا ہے، لیکن اخلاق کی کمی کو علم پورا نہیں کر سکتا: مولانا صفدر حسین باقری

حوزہ/ جامعہ المنتظر نوگانواں سادات میں درسِ اخلاق سے خطاب کرتے ہوئے مولانا صفدر حسین باقری نے کہا کہ علم کی کمی کو اخلاق پورا کر سکتا ہے لیکن اخلاق کی کمی کو علم پورا نہیں کر سکتا، لہٰذا طلاب کو سب سے پہلے اپنی زبان کی حفاظت اور انضباطِ مدرسہ کا خاص خیال رکھنا چاہیے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جامعہ المنتظر نوگانواں سادات ہندوستان میں ہفتہ وار درسِ اخلاق کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں مولانا صفدر حسین باقری مدرس جامعہ نے طلابِ کرام کو اخلاق کی اہمیت کی طرف متوجہ کرایا۔

مولانا نے اپنے خطاب میں کہا کہ جس طرح جسم کی نشوونما کے لئے غذا ضروری ہے، اس سے کہیں زیادہ انسان کی روح کو اخلاق کی ضرورت ہے۔ آپ نے مزید فرمایا کہ پیغمبر اکرم صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم نے اپنی بعثت کا مقصد بھی اخلاق کو قرار دیا اور اللہ تعالیٰ نے حضور اکرم کی ذمہ داریوں میں تعلیمِ کتاب و حکمت سے پہلے تزکیۂ نفس کو ذکر کیا ہے۔

مولانا صفدر حسین باقری نے کہا کہ علم کی کمی کو اخلاق پورا کر سکتا ہے لیکن اخلاق کی کمی کو علم پورا نہیں کر سکتا۔ آپ نے طلاب کو نصیحت کی کہ نماز کو اول وقت میں باجماعت ادا کریں اور اخلاقی پہلوؤں میں سب سے پہلے اپنی زبان کی حفاظت کریں اور انضباطِ مدرسہ کا خاص طور پر خیال رکھیں۔

واضح رہے کہ جامعہ المنتظر مغربی یوپی میں دہلی سے تقریباً 130 کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ایک معروف دینی ادارہ ہے، جہاں سے فارغ ہونے والے طلاب کثیر تعداد میں قم المقدس، مشہد مقدس اور نجف اشرف کے حوزات میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں اور ہندوستان سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں تبلیغِ دین انجام دے رہے ہیں۔ اس درسِ اخلاق میں جامعہ کے مدرسین کے ساتھ تقریباً 65 طلاب نے شرکت کی۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha