حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے چیئرمین سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ تحریکِ لبیک پاکستان کے اقصیٰ مارچ کے شرکاء پر ریاستی جبر، براہِ راست فائرنگ اور بے گناہ افراد کی شہادت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہوں، نہتے شہریوں پر گولیاں چلانا کسی بھی مہذب، جمہوری اور اسلامی ریاست کے شایانِ شان نہیں، یہ واقعات ہمارے قومی ضمیر اور آئینی اصولوں کے منہ پر طمانچہ ہیں۔
ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ یہ ایک واضح حقیقت ہے کہ موجودہ حکومت نے اپنے ناجائز اقتدار کے تحفظ کے لیے عوامی جانوں کو ارزاں سمجھ لیا ہے، سینکڑوں پاکستانیوں کے قتلِ عام اور مسلسل ریاستی جبر کے بعد یہ فارم 47 کے ذریعے مسلط کردہ حکومت اخلاقی اور سیاسی طور پر اپنے حقِ حکمرانی سے محروم ہو چکی ہے۔
چیئرمین ایم ڈبلیو ایم نے کہا کہ اب اس مظلوم قوم پر مزید تجربات کی کوئی گنجائش نہیں رہی اس حکومت کو فوراً مستعفی ہو کر گھر جانا چاہیئے، کسی بھی باشعور، غیرت مند اور انسان دوست شخص کے لیے اس ظلم و بربریت پر خاموش رہنا ممکن نہیں، افسوس ہے کہ اقتدار کے نشے میں مست اور اسرائیل نواز عناصر ملک کو خانہ جنگی کی طرف دھکیل رہے ہیں، وہ یہ بھول گئے ہیں کہ ظلم کا دوام ممکن نہیں اور طاقت کا زوال ناگزیر ہے، یقین رکھئے کہ ظلم کی یہ سیاہ رات زیادہ دیر قائم نہیں رہ سکتی، حق، عدل اور عوام کی آواز بالآخر غالب آئے گی اور وطنِ عزیز کے دشمن اپنی ہی سازشوں میں رسوا ہوں گے۔









آپ کا تبصرہ