حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے مرکزی قائدین کی مرید کے پنجاب میں تحریک لبیک کے یکجہتی فلسطین مارچ پر پولیس کریک ڈاون، خونی آپریشن اور وحشیانہ تشدد کے بعد تحریک لبیک کے کارکنان اور پولیس آفیسرز جوانوں کی شہادتوں کے المناک صورتحال پر آن لائن زوم کانفرنس منعقد ہوئی۔
ڈاکٹر صاحبزادہ ابو الخیر محمد زبیر نے صدارت کی آن لائن کانفرنس میں لیاقت بلوچ، علامہ عارف حسین واحدی، مفتی گلزار احمد نعیمی، حافظ عبد الغفار روپڑی، محمد جاوید قصوری، پیر سید محمد صفدر شاہ گیلانی، ڈاکٹر علی عباس نقوی، سید اسد عباس نقوی، زاہد محمود قاسمی، پیر لطیف الرحمان شاہ، اسرار نعیمی، ڈاکٹر یونس دانش نے اظہار خیال کیا۔
ملی یکجہتی کونسل کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے اجلاس کے متفقہ اعلامیہ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ تحریک لبیک کے یکجہتی فلسطین مارچ پر پولیس گردی، خونی کریک ڈان، خونی آپریشن انتہائی قابل مذمت ہے۔
مرید کے پنجاب میں بڑا انسانی المیہ بڑی تعداد میں انسانوں کی شہادتوں کا باعث بن گیا جو پوری قوم کے لئے انتہائی غم اور شدید اضطراب و سوگ کا باعث بنا ہے۔ پُرامن فلسطینی یکجہتی مارچ ملت اسلامیہ کے اتحاد و وحدت کے لئے تھا اور یہ ہر جماعت کا سیاسی آئینی، جمہوری حق ہے۔ حکومت نے فاشسٹ عمل سے عوام کو سیاسی جمہوری مزاحمتی اظہار رائے سے محروم کیا ہے جو سراسر غیر آئینی کردار ہے۔ پُرامن احتجاج عوام کا حق ہے، حکومت کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ مذکرات، بات چیت سے عوامی احتجاج کے مسئلہ کا حل تلاش کرئے لیکن حکومت نے ریاستی تشدد کا راستہ اختیار کر کے بڑی غلطی کی ہے۔ پنجاب حکومت عوامی احتجاج کو مذکرات، پُرامن بنیادوں پر حل کرنے میں ناکام رہی ہے۔ پنجاب حکومت نے خونی اور اندھی طاقت کے آپریشن سے خود اپنا چہرہ بھی خونی بنا لیا ہے۔ خونی آپریشن کے بعد یہ خبریں بھی انتہائی تشویشناک ہیں کہ شہدا کی نعشیں پولیس نے قبضہ میں لے لی ہیں، لواحقین کو نہیں دی جا رہی ہیں، زخمیوں کے علاج سے بھی لواحقین بے خبر ہیں۔
ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے مرکزی قائدین نے مطالبہ کیا ہے کہ مرید کے سانحہ کی تحقیقات کے لیے فیکٹ فائنڈنگ عوامی کمیشن قائم کیا جائے۔ حکومت اپنی ناکامی، نااہلی تسلیم کرے، پوری قوم سے معافی مانگے، عوام کے جان و مال عزت کا تحفظ حکومت کا بنیادی ذمہ داری ہے۔ پنجاب حکومت کے فاشسٹ اقدامات قابل مذمت ہیں۔
وفاقی حکومت اور وزیراعظم نے بھی تحریک لبیک کے ساتھ پُرامن مذکرات اور سیاسی حل تلاش کرنے پر بڑی غفلت کا مظاہرہ کیا ہے، وفاقی حکومت اس خرابی کی ذمہ دار ہے۔ سیکورٹی، حساس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بھی صبر و تحمل کی بجائے طاقت کے استعمال سے پرامن، مذاکرات کے ذریعے حل کے دروازے بند کر دیے یہ عمل غیر قانونی ہے۔
ملی یکجہتی کونسل کے صدر ڈاکٹر صاحبزادہ ابو الخیر محمد اور سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے تحریک لبیک کے یکجہتی فلسطین مارچ کے پرامن مذاکرات کے ذریعے حل کرانے کی کوششیں کیں، لیکن حکومت اور ادارے اپنی ضد، ہٹ دھرمی پر قائم رہے۔
ملی یکجہتی کونسل نے مطالبہ کیا ہے تحریک لبیک کے سربراہ سعد رضوی کو فوری رہا کیا جائے، شہدا کی میتیں ورثا کے حوالے کی جائیں اور زخمیوں کا فوری طور پر علاج کی سہولیات مہیا کی جائیں۔









آپ کا تبصرہ