حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی جنرل سیکرٹری علامہ سید حسن ظفر نقوی نے لاہور، مرید کے، اسلام آباد اور دیگر شہروں میں پرامن مظاہرین پر ریاستی تشدد کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ احتجاج کرنا ہر پاکستانی کا آئینی اور قانونی حق ہے، جبکہ اپنے ہی شہریوں پر وحشیانہ طاقت کا استعمال بدترین آمریت کی علامت ہے۔
علامہ حسن ظفر نقوی نے کہا کہ آج اختلافِ رائے کو سب سے بڑا جرم اور گناہ قرار دیا جا رہا ہے، جو کسی بھی جمہوری معاشرے کے اصولوں کے منافی ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اس جبر و ستم کا انجام ملک و قوم کے لیے نقصان دہ ثابت ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ نام نہاد جمہوری حکمرانوں کو یہ حقیقت سمجھ لینی چاہیے کہ فارم 47 پر قائم نظام زیادہ دیر نہیں چل سکتا۔ ایسے مصنوعی سیاسی ڈھانچے کبھی دیرپا ثابت نہیں ہوتے۔
علامہ حسن ظفر نقوی نے مزید کہا کہ جب ظلم اور ناانصافی کا پہیہ الٹا چلے گا تو یہی حالات حکمرانوں کے دروازے پر بھی دستک دیں گے اور جب ان پر وقت آئے گا تو ان کی حمایت میں کوئی آواز بلند نہیں ہوگی۔
انہوں نے ریاستی اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ سیاسی اختلاف رکھنے والے شہریوں کے ساتھ طاقت کے بجائے مکالمے اور برداشت کا رویہ اختیار کریں، کیونکہ قومی استحکام کا دارومدار آئینی بالادستی اور جمہوری اصولوں کے احترام میں ہے۔









آپ کا تبصرہ