منگل 14 اکتوبر 2025 - 10:58
ترجمان ایم ڈبلیو ایم: اسرائیلی پارلیمنٹ کی کاروائی بعض ٹی وی چینل پر نشر کرنا قومی نظریے اور قائد اعظمؒ کے مؤقف سے انحراف ہے

حوزہ/ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے مرکزی ترجمان نے کہا ہے کہ اسرائیلی ایوان کی نشریات پاکستان کے بعض ٹی وی چینل پر نشر کرنا پاکستان کے نظریاتی تشخص اور قائداعظمؒ کی خارجہ پالیسی سے کھلی بغاوت ہے۔ پیمرا فوراً ان میڈیا ہاؤسز کے خلاف کاروائی کرے جنہوں نے یہ شرمناک عمل کیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان شہریار سید نے بعض پاکستانی میڈیا اداروں کی جانب سے اسرائیلی پارلیمنٹ (کنیسٹ) کی کاروائی کو براہِ راست نشر کرنے پر شدید تشویش اور سخت مذمت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدام اخلاقی پستی، صحافتی بے ضمیری اور پاکستان کے نظریاتی تشخص سے کھلی بغاوت کے مترادف ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناحؒ نے دو ٹوک الفاظ میں فرمایا تھا کہ “فلسطین مسلمانوں کا ہے اور ہم اس پر صیہونی تسلط کو کسی صورت تسلیم نہیں کر سکتے۔” قائد کے اس تاریخی اور اصولی مؤقف کو پسِ پشت ڈال کر اسرائیلی ایوان کی کارروائی نشر کرنا دراصل نظریۂ پاکستان، دستور کی روح، اور قومی غیرت پر کاری ضرب ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ پیمرا فوری طور پر ان میڈیا ہاؤسز کے خلاف کارروائی کرے جنہوں نے اس شرمناک عمل کا ارتکاب کیا ہے۔ اگر اس معاملے پر خاموشی اختیار کی گئی تو قوم بجا طور پر یہ سمجھنے میں حق بجانب ہوگی کہ ریاستی سطح پر اسرائیل کو بتدریج تسلیم کرنے کی راہ ہموار کی جا رہی ہے، جو ناقابلِ قبول اور قومی مفاد کے سراسر منافی ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان کے عوام، صحافی برادری اور مذہبی و سیاسی قیادت کو اس نظریاتی محاذ پر بیدار رہنے کی ضرورت ہے، کیونکہ اسرائیل کو تسلیم کرنے کی کوئی بھی کوشش دراصل پاکستان کے قیام کی بنیاد “لا الٰہ الا اللہ” سے انحراف کے مترادف ہوگی۔

انہوں نے مزید کہا کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان واضح کرتی ہے کہ فلسطین کے مسئلے پر قائداعظمؒ کے مؤقف سے انحراف ناقابلِ قبول ہے اور پاکستان کے نظریاتی وجود، اسلامی تشخص اور قومی خودمختاری کے تحفظ کے لیے ہر سطح پر آواز بلند کی جائے گی۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha