حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آر ٹی عربی کے حوالے سے، اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسف) کے ترجمان رکارڈو پریس نے غزہ پٹی میں انسانی حالات کی بدتری کے بارے میں خبردار کیا ہے اور زور دے کر کہا کہ صورت حال نہایت خوفناک ہے اور امدادی سامان کی کمی سے سب سے زیادہ نقصان بچوں کو ہو رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ غزہ میں زندگی بچانے والی اہم امدادی سامان تقریباً مکمل طور پر ختم ہو چکی ہے اور بڑی تعداد میں بچوں کو شدید غذائی قلت کے مکمل علاج کی اشد ضرورت ہے تاکہ وہ زندہ رہ سکیں۔
یونیسف کے ترجمان نے کہا کہ بہت سے طبی ساز و سامان، بشمول چھوٹے بچوں کے انکیوبیٹرز اور آئی سی یو کے آلات، کو غزہ میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہے، جس نے صحت کے بحران کو مزید گمبھیر بنا دیا ہے اور نوزائیدہ بچوں اور مریضوں کی جانوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔
یونیسف نے غزہ پٹی میں مکمل اور بلا شرط انسان دوستانہ امداد کے داخلے کا مطالبہ کیا ہے اور خبردار کیا ہے کہ موجودہ پابندیوں کے جاری رہنے سے بچوں کی اموات کی شرح میں نمایاں اضافہ ہو سکتا ہے۔









آپ کا تبصرہ