حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر آیت الله سید حافظ ریاض حسین نجفی نے حوزہ علمیہ جامعة المنتظر ماڈل ٹاؤن میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ دختر رسول حضرت فاطمة الزہراء سلام اللہ علیہا دنیا کی باعظمت خاتون ہیں، جن کے احترام کے لیے رسول کھڑے ہو جاتے تھے؛ ان سے رسول اسلام کی نسل چلی، ان کے بیٹے حسن اور حسین علیہم السلام کو جوانان جنت کا سردار قرار دیا گیا، جبکہ خود فاطمة الزہراء کو خواتین کے لیے مشعل راہ اور جنت کی عورتوں کی سردار قرار دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سید المرسلین حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ و سلم کی بیٹیوں کی تعداد بارے شیعہ سنی مکاتب فکر کے درمیان اختلاف پایا جاتا ہے، لیکن میں کہتا ہوں کہ خاتم الانبیاء کی جتنی بھی بیٹیاں قرار دی جائیں، اس سے کسی کو کوئی مسئلہ نہیں ہونا چاہیے، بلکہ دیکھنا یہ چاہیے کہ باعث فضیلت کون ہے؟ تذکرہ کس کا ہو رہا ہے؟ رسول کی نسل کس سے چلی ہے؟ کس کے بیٹوں کو جوانان جنت کا سردار قرار دیا گیا؟ کون ہے جو خواتین کے لیے مشعلِ راہ ہے؟ اور کون جنت کی عورتوں کی سردار ہیں؟ اسی طرح پیغمبر گرامی کی بیویاں جتنی بھی ہوں آپ نے فقط یہ دیکھنا ہے کہ ان میں طاہرہ کون ہے؟ با عظمت کون ہے؟
آیت الله سید حافظ ریاض نجفی نے کہا کہ سورۂ مبارکۂ کوثر کے خانۂ کعبہ میں لٹکائے جانے کے بعد زمانہ جاہلیت کے مشہور شعراء کی شاعری کو خانۂ خدا سے ہٹا دیا گیا، کیونکہ قرآن کی عظمت ہی اتنی ہے کہ اس کے مقابلے میں کوئی چیز ٹک نہیں سکتی۔ دور جاہلیت کے شعراء کہتے تھے: ’ماذا کلام البشر ‘کہ یہ کسی بشر کا کلام نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسلام میں عورت اور والدین کا مقام اس طرح بتایا گیا ہے کہ آج بھی جو قرآن کے مطلب کی طرف توجہ کرتا ہے تو ان علمی مطالب کو دیکھ کر وہ حیران ہو جاتا ہے اور قرآن مجید کی تاثیر کی وجہ سے لوگ آج تک مسلمان ہو رہے ہیں۔









آپ کا تبصرہ