حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مسجد ایرانیان ممبئی میں مجتمع علماء و خطباء ممبئی کا ماہانہ اجلاس منعقد ہوا؛ جس میں ممبئی بھر کے کے علمائے کرام نے شرکت کی اور بہار میں مسلم ڈاکٹر خاتون کی توہین پر شدید تشویش اور ردعمل کا مظاہرہ کیا گیا۔

اس موقع پر مولانا کلب جعفر خان نے علماء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہم علماء مجتمع کے قیام کے اہداف کو مد نظر رکھتے ہوئے کما حقہ کوشش کریں تو ہمارے تمام مسائل ختم ہو جائیں گے، کیونکہ مجتمع کا قیام قوم کے مسائل کو مد نظر رکھتے ہوئے عمل میں آیا تھا اور قوم کی رہبری علماء کے ذمے ہے، لہذا ان کا انسجام قومی مسائل کے ساتھ ساتھ علماء کے مسائل کے حل کی ضمانت ہے۔
صدرِ اجلاس جناب فیاض باقر نے بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے ذریعے ایک مسلم خاتون ڈاکٹر کے حجاب کو ہٹانے پر سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کا آئین تمام مذاہب کے بنیادی اصولوں پر عمل کرنے کی پوری اجازت دیتا ہے اور بہار کے وزیر اعلیٰ ایک آئینی عہدے پر رہتے ہوئے کس طرح سے اسی آئین کی خلافت ورزی کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نتیش کمار کو فوراً قوم اور ملک سے معافی مانگنی چاہیے، تاکہ اس کا یہ عمل شرپسند عناصر کے لیے نمونۂ عمل نہ بن سکے۔
علاوہ از این اجلاس میں مندرجہ ذیل نکات پر تبادلہ خیال کیا گیا:
1۔ میٹنگ میں جو قراردار پاس ہوئی ہے اگلے مہینے کی میٹنگ میں اس کی رسیدگی کی جائے گی۔
2۔ مجتمع علماء و خطباء کے تمام ممبران کے لیے ادارے کی طرف سے آئی ڈی کارڈ بنوایا جا رہا ہے، لہٰذا تمام ممبران کارڈ بنوا لیں۔
3.مجتمع کی طرف سے علماء کے لیے صندوق قرض الحسنہ کا عمل پھر سے شروع کیا جائے گا اور عہدے داران کی میٹنگ کے بعد اس کا حتمی اعلان کیا جائے گا۔
4۔ ہمیشہ کی طرح مجتمع کی طرف سے ماہ رمضان کی کلاسز کا اہتمام کیا جائے گا۔
ان تمام نکات کو مجتمع کے تمام ممبران نے قبول کرتے ہوئے بھرپور تعاون کا نیز اعلان کیا۔

جن علمائے کرام نے میٹنگ میں شرکت کی ان کے اسمائے گرامی مندرجہ ذیل ہیں:
مولانا فیاض باقر صاحب، مولانا کلب جعفر خان صاحب، مولانا غلام عسکری صاحب، مولانا عزادار سجادی صاحب، مولانا نظر عباس صاحب، مولانا نذیر حسن صاحب، مولانا کرار خان صاحب، مولانا آفتاب صاحب، مولانا محمد حیدر صاحب، مولانا ریحان صاحب، مولانا ذوالفقار حیدر کربلائی، مولانا سرور صاحب، مولانا محمد جعفر مہدی، مولانا حسن عباس صاحب، مولانا محمد مہدی صاحب، مولانا اصغر صاحب، مولانا محمد یوسف اعظمی، مولانا ساجد علی صاحب اور مولانا حسن حمزہ صاحب۔
اجلاس کے آخر میں علمائے کرام نے ملک کی سلامتی کے لیے دعا کی۔ اجلاس دعائے امام زمانہ علیہ السّلام سے برخاست ہوا۔









آپ کا تبصرہ