۹ فروردین ۱۴۰۳ |۱۸ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 28, 2024
مولانا لیاقت رضا

حوزہ/ نجم العلماء وہ ہستی تھے جو دن بہ دن اور ہمہ وقت حصول علم میں مصروف مطالعہ رہتے تھےـ انہوں نے کبھی اپنی پریشانی کا اظہار نہیں کیاـ بلکہ خود سیسہ پلائی دیوار کی مانند ہر مشکل اور دشواری کا سامنا کیاـ

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، نجم العلماء آیت الله سید علی نقوی طاب ثراہ کے ایصال ثواب کے لیے حسینہ سید تقی صاحب المعروف جنت مآب عقب مسجد تحسین علی خان میں ایک مجلس منعقد ہوئی۔

مجلس کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا، شعرا کرام نے اپنے مخصوص انداز میں اشعار پیش کیے، اس پروگرام کی نظامت کے فرائض مولانا تصور حسین نے انجام دیئے، مولانا لیاقت رضا نے مجلس کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ آلہ و سلم  نے فرمایا ہے "جو شخص محبت اہل بیت علیہم السلام میں اس دنیا سے چلا جائے وہ مغفور اور شہید ہوتا ہے"۔ شہید کے بارے میں پروردیگار عالم فرماتا ہے کی۔" جو لوگ اللہ کی راہ میں قتل کردیے جائیں  انھیں مردہ نہ کہو بلکہ وہ خدا کے یہاں سے رزق  پارہے ہیں"۔ جس کے دل میں محبت اھل بیت علیہم السلام ہو اس سے بڑا کوئی امیر نہیں۔ محبت اھل بیت بہت بڑی نعمت ہے اس کی قدر کرو کہ اللہ نے ہمیں اس نعمت عظیم سے نوازا ہے۔ ایک اور نکتہ اہم یہ ہے کہ جس کو اہل بیت سے محبت ہوگی اس کا تقاضہ یہ ہے کہ اہل بیت نے جن چیزوں کا ہمیں حکم دیا ہے اسے بجا لاے اور جن کاموں سے ہمیں روکا ہے ان سے دور رہے۔ کیونکہ قیامت کے دن ہمیں ہر چیز کا حساب دینا ہوگا ـ

مولانا لیاقت رضا نے نجم العلماء سید علی نقوی کی اہمیت اور عظمت پے روشنی ڈالتے ہوے کہا کہ نجم العلماء ہمیشہ روشن مستقبل کے لیے سرگرداں رہے ـ انہوں نے اپنے اہل خانہ کی علمی کفالت کے لیے دن رات جستجو میں مصروف رہتے تھے ـ آپ کو نہ اپنے آرام کی پرواہ ہوتی اور نہ ہی اپنے صحت کی ـ وہ دن رات صرف اس جدوجہد میں گزار دیتے تھے کہ کچھ اور محنت کر لوں تا کہ اپنے بچوں کا مستقبل اور تابناک ہو جاے ـ معیار علم کو بلند کرنے کی خاطر  تعلیمات آل محمد کی روشنی میں سبق آموز نصیحتیں اولاد کو کیا کرتے تھےـ نجم العلماء وہ ہستی تھے جو دن بہ دن اور ہمہ وقت حصول علم میں مصروف مطالعہ رہتے تھےـ انہوں نے کبھی اپنی پریشانی کا اظہار نہیں کیاـ بلکہ خود سیسہ پلائی دیوار کی مانند ہر مشکل اور دشواری کا سامنا کیاـ

آخر میں مولانا لیاقت رضا نے مصائب امام حسین بیان کیا جس میں عزادارں نے خوب گریہ کیا ـ مجلس کے اختتام پر مولانا موصوف نے نجم العلماء سید علی نقوی کے بلند درجات کی دعا کے ساتھ سورہ فاتحہ بھی ایصال کیا گیاـ

پروگرام میں مولانامشرقین، مولانا ابن عباس، مولانا نفیس اختر، مولانا مرزاواحد حسین، مولانا محمد رضا ایلیا، مولانا جمال کاظمی، مولانا سہیل عباس کے علاوہ کثیر تعداد میں دیگر افراد موجود تھےـ

تبصرہ ارسال

You are replying to: .