حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مولانا سید عادل منظور جونپوری، چیئرمین، کریمانِ اہل بیتؑ ٹرسٹ،دہلی، ہندوستان نے اپنے تعزیتی بیان میں کہا کہ علم و عمل کے پیکر، متواضع مزاج، سنجیدہ اور باوقار خطیب، عظیم معلم اور مدرسہ جامعۃ المنتظر، نوگاواں کے سابق مدیر حجۃ الاسلام مولانا سید نعیم عباس عابد نوگانوی صاحب کی رحلت علمی و دینی حلقوں کے لیے ایک ناقابلِ تلافی نقصان ہے۔
مرحوم نے ہمیشہ اصلاحِ معاشرہ کو اپنا مقصدِ حیات بنایا۔ ان کی خطابت محض الفاظ کا مجموعہ نہیں بلکہ حکمت و دانائی کی روشنی تھی، جس میں شعور کی بیداری اور اخلاقی بلندی کا پیغام تھا۔ وہ ایک مخلص معلم اور داعیِ خیر تھے، جنہوں نے اپنے علمی دروس اور تبلیغی کاوشوں کے ذریعے نسلوں کو فکری اور دینی رہنمائی عطا کی۔وہ شہرت سے بے نیاز، خالصتاً خدمتِ دین کے لیے وقف، اور اخلاص و ایثار کے پیکر تھے۔ ان کی وفات سے جو علمی خلا پیدا ہوا ہے، اسے پُر کرنا آسان نہیں۔
بارگاہِ خداوندی میں دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کو جوارِ اہل بیتؑ میں بلند درجات عطا فرمائے، ان کے حسنات کو قبول فرمائے اور پسماندگان، تلامذہ اور عقیدت مندوں کو صبرِ جمیل اور اجرِ عظیم عنایت کرے۔ آمین۔
آپ کا تبصرہ