بدھ 26 فروری 2025 - 12:18
بانئ جامعۃ المنتظر مولانا نعیم عباس عابدی خود ایک ادارہ تھے، مولانا سید حسین عالم نقوی

حوزہ/ مولانا سید حسین عالم نقوی (ہلوانہ سادات) نے مولانا سید نعیم عباس عابدی کی رحلت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ان کے عقیدت مندوں کی خدمت میں تعزیت پیش کی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مولانا سید حسین عالم نقوی (ہلوانہ سادات) نے مولانا سید نعیم عباس عابدی کی رحلت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ان کے عقیدت مندوں کی خدمت میں تعزیت پیش کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ امام صادق علیہ السّلام نے فرمایا: جب کوئی مومن عالم دین مرتا ہے تو اسلام میں ایسا رخنہ پڑتا ہے جسے کوئی شئ پورا نہیں کر سکتی۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس الم ناک خبر نے دل کو ہلا کر رکھ دیا افسوس شفیق و بزرگ میثم عصر عالم با عمل مبلغ معلم دین آفتاب خطابت بانئ جامعۃ المنتظر نوگانواں سادات (امروہہ یو۔پی۔)حجة الاسلام والمسلمین مولانا سید نعیم عباس صاحب عابدی رحمۃ اللّٰہ علیہ دہلی ہاسپیٹل 2025/فروری 25 کو دار فنا سے دارالبقاء کی جانب انتقال کر گئے۔

انہوں نے کہا کہ ان کی رحلت سے حلقۂ علم و ادب میں ایک ایسا خلا واقع ہوا ہے، جسے پر کرنا ممکن نہیں مولانا نہ فقط ایک بانئ ادارہ تھے، بلکہ اپنی ذات میں خود ایک ادارہ تھے، آپ نے دین کی خدمت نہ ایک عالم یا حاکم، بلکہ بقول خود کہ ایک مزدور کی طرح میں نے کام کیا ہے جس کی پاداش بجز خداوند متعال کوئی نہیں دے سکتا، ہم مرحوم استاد کے لیے دعائے مغفرت کرتے ہوئے ان کی رحلت کو سوگ کا دن قرار دیتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ خدا مرحوم کی خدمات کو قبول فرمائے، جوار معصومین علیہم السّلام میں جگہ عطا فرمائے اور شاگردان و پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha

تبصرے

  • محمد عباس سہسپوری DE 17:04 - 2025/02/26
    بسم اللہ الرحمن الرحیم اناللہ واناالیہ راجعون *قال الامام الصادق علیہ السلام: (اذا مات العالِم ثُلِّمَ فی الاسلام ثلمۃً لا یسدها شی* *امام صادق علیہ السلام نے فرمایا: اگر کوئی عالم فوت ہو جائے تو اسلام میں اس کا خلا کسی چیز سے پر نہیں ہو گا* عالم باعمل، مفکر، مدبر، مبلغ حقیقی و حق بیان آفتاب خطابت بانئ جامعۃ المنتظر نوگانواں سادات حجۃ الاسلام و المسلمین عالی جناب مولانا سید نعیم عباس عابدی (رضوان اللہ علیہ) کے ارتحال کی خبر انتہائی رنج و الم کا باعث بنی۔ ان بزرگوار نے اپنی عمر شریف کا کثیر حصہ دین مبین کی ترویج اور مؤمنین کی خدمت میں صرف کیا۔ علاوہ از ایں علماء دین اسلام و مبلغین اہلیت علیہم السلام کی تربیت میں ہمیشہ کوشاں رہے اور اسی کے ساتھ ساتھ ایک ایمانی معاشرے کی تشکیل میں اپنا بھرپور کردار ادا کیا۔ جزاہ اللہ خیر جزاء المحسنین! ان بزرگ عالم دین کی رحلت پر مرحوم شاگردان و پسماندگان و رفقاء بالخصوص مرحوم کی اہلیہ کی خدمت میں تعزیت و تسلیت پیش کرتے ہیں اور خداوند متعال سے ایسے سعادت مند عالم دین کی بلندی درجات اور پسماندگان کے لیۓ صبر جمیل اور اجر جزیل کی دعا کرتے ہیں۔