حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جامعہ امام جعفر صادقؑ جونپور میں "شیعہ کلچر اور استقبالِ ماہِ رمضان" کے عنوان سے ایک پروقار علمی و فکری کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ جس کی صدارت حجۃ الاسلام و المسلمین ڈاکٹر سید کمال حسینی نے کی، جبکہ مولانا سید کلب حسن (ممبئی) اور مولانا سید اطہر جعفری نے بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی۔
اس موقع پر نمائندہ جامعۃ المصطفیٰ برائے ہند نے خطاب کرتے ہوئے کہا:جب کوئی مہمان طویل عرصے بعد گھر لوٹتا ہے تو وہ اپنے اہلِ خانہ کے لیے تحائف ضرور لاتا ہے۔ اسی طرح رمضان المبارک، جو سال میں ایک بار ہمارے درمیان آتا ہے، اپنے دامن میں تین قیمتی تحفے سمیٹے ہوئے ہوتا ہے: رحمت، برکت اور مغفرت۔
"انہوں نے مزید فرمایا:"یہ نعمتیں ان ہی کے حصے میں آتی ہیں جو بندگی کے خالص ارادے کے ساتھ اس مہمان کا استقبال کرتے ہیں۔ جو شخص اس بابرکت مہینے کی عظمت کو پہچان لیتا ہے، وہ درحقیقت خود کو ربّ کریم کی میزبانی میں دے دیتا ہے، جہاں پروردگار اپنے بندوں پر اپنی رحمتوں کی بارش فرماتا ہے۔"
اپنی گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے مثال دی:"ہم جب کسی کے مہمان ہوتے ہیں تو کھانے سے لطف اندوز ہونے کے بعد بعض اوقات میزبان کی سخاوت دیکھ کر اپنی کسی حاجت کے پورا ہونے کی امید بھی کرتے ہیں۔ دنیاوی میزبان چاہے تو مدد کرے، چاہے تو معذرت کر لے، مگر ہمارا ربّ کریم ایسا میزبان ہے جو اپنے مہمانوں کی حاجتیں بھی پوری کرتا ہے اور ان کی تمام مشکلات کو دور کرنے پر قدرت رکھتا ہے۔
"کانفرنس کے اختتام پر جامعہ میں دار القرآن کا افتتاح کیا گیا، جسے دینی و قرآنی تعلیمات کے فروغ میں ایک اہم سنگِ میل قرار دیا گیا۔
اس علمی و روحانی محفل میں علمائے کرام، اساتذہ اور طلبہ و طالبات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ جس میں حجۃ الاسلام و المسلمین مولانا سید صفدر حسین زیدی (مدیر، جامعہ امام جعفر صادقؑ)،حجۃ الاسلام و المسلمین مولانا سید احمد عباس،حجۃ الاسلام و المسلمین مولانا رضا عباس خاں،حجۃ الاسلام و المسلمین مولانا سید آصف عباس،حجۃ الاسلام و المسلمین مولانا سید شاذان زیدی،حجۃ الاسلام و المسلمین مولانا عنبر عباس خاں،حجۃ الاسلام و المسلمین مولانا سید محمد طاہر عابدی،حجۃ الاسلام و المسلمین مولانا محمد محسن،حجۃ الاسلام و المسلمین مولانا سید علی یاسر رضوی،حجۃ الاسلام و المسلمین مولانا صادق عباس خاں،حجۃ الاسلام و المسلمین مولانا سید زبیر رضوی،حجۃ الاسلام و المسلمین مولانا محمد صادق نرواری کے اسماء قابل ذکر ہیں۔
اسی طرح جامعہ بنت الہدی دار القرآن نسواں (بارہ دوریہ) کی مدیرہ محترمہ نازیہ خان، معلمہ طلعت فاطمہ، محترمہ نکہت خان، محترمہ بنت زہرا اور محترمہ انجم فاطمہ سمیت طالبات کی بھی بڑی تعداد اس پروگرام میں شریک رہی۔
مدیرِ جامعہ نے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا اور اس امید کا اظہار کیا کہ یہ علمی و فکری نشستیں معاشرے میں دینی شعور اجاگر کرنے کا ذریعہ ثابت ہوں گی۔
آپ کا تبصرہ