بدھ 12 فروری 2025 - 15:58
ہندوستان؛ انا من حسینؑ فیسٹول، فکر حسینی کا عالمی پیغام

حوزہ/ عاشورا فاؤنڈیشن تہران اور ولایت ٹی وی لکھنؤ کے اشتراک سے منعقدہ 'انا من حسینؑ' فیسٹول کی اختتامی تقریب ایران کلچر ہاؤس، نئی دہلی میں نہایت عقیدت و احترام کے ساتھ منعقد ہوئی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، نئی دہلی/عاشورا فاؤنڈیشن تہران اور ولایت ٹی وی لکھنؤ کے اشتراک سے منعقدہ 'انا من حسینؑ' فیسٹول کی اختتامی تقریب ایران کلچر ہاؤس، نئی دہلی میں نہایت عقیدت و احترام کے ساتھ منعقد ہوئی۔ اس پروقار محفل کا آغاز معروف قاری جناب فرمان علی کی تلاوت کلام پاک سے ہوا۔ نظامت کے فرائض ڈاکٹر مولانا مہدی باقر خان نے انجام دئے، جنہوں نے اجلاس کو مؤثر اور منظم انداز میں آگے بڑھایا۔

ولایت ٹی وی کے ڈائریکٹر مولانا محمد ثقلین باقری نے فیسٹول کے بنیادی مقاصد اور اس کے علمی و فکری اثرات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ امام حسینؑ کے پیغام کو دنیا کی ہر زبان میں عام کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس فیسٹول کا مقصد امام حسینؑ کی شخصیت کو مختلف اقوام و مذاہب میں متعارف کرانا، نئے مصنفین، مترجمین اور فنکاروں کی شناخت اور حوصلہ افزائی، اور بزرگ علماء کی تجلیل و قدردانی تھا۔ ملک کے مختلف حصوں سے بڑی تعداد میں افراد نے شرکت کی، اور تقریباً تین سو علمی و تحقیقی مضامین پیش کئے گئے، جن کا محور امام حسینؑ کی سیرت اور قربانی کا پیغام تھا۔

ہندوستان میں ولی فقیہ حضرت آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای کے نمائندے حجۃ الاسلام مہدی مہدوی پور نے امام حسینؑ کے مشن پر گفتگو کرتے ہوئے فرمایا کہ "انا من حسینؑ" کا حقیقی مفہوم یہی ہے کہ دین اسلام پیغمبر اكرم ﷺ كی زحمتوں پروان چڑھا اور امام حسینؑ کی قربانی کے ذریعے محفوظ رہا۔ عاشورا نے دین نبوی کو نئی روح بخشی۔

مہمان مقرر حجۃ الاسلام مولانا سید حسین مہدی حسینی نے امام حسینؑ کے پیغام کی وسعت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اگر دنیا بھر کے عزاخانوں کو یکجا کیا جائے تو یہ کسی چھوٹے ملک کی حدود سے بھی زیادہ ہوں گے، اور اگر امام حسینؑ کے نام پر ہونے والے اخراجات کا اندازہ لگایا جائے تو یہ کئی ممالک کے بجٹ سے بڑھ جائیں گے۔ لہٰذا ضروری ہے کہ اس پیغام کو ہر زبان میں عام کیا جائے تاکہ فلسفۂ قربانی ہر دل میں جاگزیں ہو۔

حجۃ الاسلام مولانا محمد حسن معروفی (لندن) نے اپنی تقریر میں عصر حاضر میں مجالس کے مؤثر انعقاد پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ماضی میں طویل دورانیے کی مجالس کو کمال سمجھا جاتا تھا، مگر آج کے دور میں کم وقت میں زیادہ بامعنی پیغام دینا ضروری ہے۔ انہوں نے سامعین کو سننے کے آداب اپنانے پر بھی زور دیا تاکہ علمی و فکری مجالس سے زیادہ سے زیادہ استفادہ ممکن ہو سکے۔

ایران سے تشریف لائے آیت اللہ ملک محمدی نے غدیر اور عاشورا کے فکری تعلق کو واضح کرتے ہوئے کہا کہ اگر آج دین محمدی زندہ ہے تو وہ امام حسینؑ کی لازوال قربانی کا نتیجہ ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے کلچرل کنسلٹنٹ ڈاکٹر فرید الدین فرید عصر نے بھی تقریب سے خطاب کیا۔ انہوں نے امام حسینؑ کے پیغام کو عام کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ کربلا کا پیغام انسانیت کے لیے مشعل راہ ہے، اور اس کی روشنی کو پوری دنیا میں پھیلانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عصرحاضر میں میڈیا اور اکیڈمک تحقیق کے ذریعے اس پیغام کو زیادہ مؤثر انداز میں پیش کیا جا سکتا ہے۔

تقریب میں شعرائے کرام نے امام حسینؑ اور ان کے مشن کی عظمت پر مشتمل نذرانۂ عقیدت پیش کیا، مشہور شاعر جناب مجیب صدیقی اور جناب مولانا صابر عمرانی نے بھی اپنے کلام سے سامعین کو محظوظ کیا۔ اس موقع پر ممتاز کتاب "سیرۂ حسینی کے تربیتی پہلو" کے مصنف حجۃ الاسلام مولانا سید حمید الحسن زیدی کی کتاب کا تعارف بھی پیش کیا گیا، جس میں مصنف نے اس کے اہم نکات بیان کیے۔

تقریب میں علمائے کرام اور محققین کی خدمات کو سراہتے ہوئے انہیں اعزازات سے نوازا گیا۔ معزز شخصیات میں شامل تھے:عالیجناب مولانا سید محمد جابر جوارسی، حجۃ الاسلام مولانا قاضی محمد عسکری، حجۃ الاسلام مولانا شمشاد احمد چھولسی، حجۃ الاسلام مولانا سید حسین مہدی حسینی، حجۃ الاسلام مولانا محمد محسن تقوی، ڈاکٹر پیام اعظمی، پروفیسر عراق رضا، سعید زیدپوری، مولانا حسنین الماس رجیٹھوی، حجۃ الاسلام مولانا جاوید رضا، مولانا نعیم عباس نوگانوی، حجۃ الاسلام مولانا محمد حسن معروفی، مولانا سید محمد غافر باقری، مولانا تصدیق حسین زیدپوری، حجۃ الاسلام مولانا پیغمبر عباس نوگانوی

دیگر نمایاں خدمات پر بھی اعزازات دیے گئے، جن میں درج ذیل شخصیات شامل تھیں:حجۃ الاسلام و المسلمین مولانا سجاد ربانی، محترم جناب فرحت کاظمی، عالیجناب مولانا عادل فراز، محترم جناب جاذب، محترم جناب سید علی شجاع،عالیجناب مولانا مزمل، محترم جناب ناصر جرولی، حجۃ الاسلام و المسلمین مولانا حیدر عباس رضوی، محترم جناب گوہر، حجۃ الاسلام و المسلمین مولانا علی ہاشم عابدی، محترمہ خورشید نگار، حجۃ الاسلام و المسلمین مولانا فیروز علی بنارسی، محترمہ الیزا نقوی، محترم جناب سرور نواب، عالیجناب مولانا مہدی باقر خان

فیسٹول میں غیر معمولی علمی خدمات پر حجۃ الاسلام مولانا سید حمید الحسن زیدی اور مولانا صابر علی عمرانی کو کربلا معلیٰ کی زیارت کے لیے سفری اخراجات بطور انعام دیے گئے۔ اسی طرح، علمی معاونت پر حجۃ الاسلام مولانا منظر صادق زیدی اور مولانا غلام السیدین حاشر جوراسی کو مومنٹو اور سپاس نامہ عطا کیا گیا۔

بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی خواتین کو بھی خصوصی طور پر سراہا گیا۔ ان کے نام درج ذیل ہیں:

محترمہ فضیلہ صباحت، محترمہ کنیز واسطی، محترمہ ضویا فاطمہ، محترمہ فردوس فاطمہ، محترمہ ایمن زہرا، محترمہ ثانیہ زہرا، محترمہ ام زہرا، محترمہ امرین زہرا

ولایت ٹی وی کے ڈائریکٹر مولانا محمد ثقلین باقری نے تمام حاضرین، مقررین، شعراء، منتظمین اور معاونین کا شکریہ ادا کیا اور اس فکری و روحانی محفل کے کامیاب انعقاد پر مسرت کا اظہار کیا۔

'انا من حسین' فیسٹول ایک تاریخی اور بامقصد اجتماع ثابت ہوا، جس میں امام حسینؑ کے پیغام کی عالمگیر اہمیت کو اجاگر کیا گیا اور اس کے عملی اطلاق پر زور دیا گیا۔

ہندوستان؛ انا من حسینؑ فیسٹول، فکر حسینی کا عالمی پیغام

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha