حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، خیر العمل ٹی وی کے زیر اہتمام آسٹریلیا کی وکٹورین پارلیمنٹ میں مسلسل دوسری مرتبہ یومِ حسینؑ منعقد ہوا۔ اس موقع پر خیر العمل ٹی وی کے سربراہ سید اسد تقویٰ نے پروگرام کے آغاز سے اختتام تک نمایاں کردار ادا کیا اور نظامت کے فرائض انجام دئیے۔
صدر شیعہ علماء کونسل آسٹریلیا اور امام جمعہ میلبرن، حجۃ الاسلام و المسلمین مولانا سید ابو القاسم رضوی نے کربلا سے آڈیو خطاب کیا، جسے اُن کے فرزند سید محمد کاظم رضوی نے پیش کیا۔ اپنے خطاب میں مولانا نے امام حسینؑ کی لا فانی قربانی اور اس کے عالمی اثرات پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امام حسینؑ کا پیغام شرافتِ انسانی، عدالت اور اخلاقی اقدار کا پیغام ہے۔ اس کا عملی ثبوت یہ ہے کہ آج آسٹریلیا کی پارلیمنٹ میں مختلف رنگ و نسل سے تعلق رکھنے والے افراد جمع ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: "میں آسٹریلین پارلیمنٹ، وزراء اور تمام شرکاء کا شکر گزار ہوں۔ میں صرف اپنی شرکت کے لیے حسین ڈے کو موخر نہیں کر سکتا، بلکہ آپ سب کی نمائندگی کربلا میں کر رہا ہوں۔"
اس موقع پر ارکانِ پارلیمنٹ، وائس چانسلر، پروفیسرز اور مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے شیعہ، سنی، ہندو، سکھ اور عیسائی نمائندوں نے شرکت کی۔ تقریب میں مولانا وقار قادری، جناب رانا شاہد، ہندو و سکھ مذہبی رہنماؤں کے ساتھ رکنِ پارلیمنٹ لوبا اور دیگر اراکین نے امام حسینؑ کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔
مہمانِ خصوصی حجۃ الاسلام ڈاکٹر مولانا سید محمد علی عون نقوی جامعۃ المصطفیٰ العالمیہ کی علمی کمیٹی کے رکن نے اپنے خطاب میں کہا: "یہ میری پہلی تقریر ہے جو میں آسٹریلین پارلیمنٹ میں کر رہا ہوں۔ یہ امام حسینؑ کے پیغام کی آفاقیت ہے کہ مغربی پارلیمنٹ میں بھی انسانیت اور عدالت کے پیغامِ حسینی کی گونج سنائی دے رہی ہے۔ آج کے اس ظلم و تشدد کے دور میں پیغامِ حسینی کو عام کرنے کی اشد ضرورت ہے۔"

تقریب میں شیعہ علماء کونسل کی نمائندگی حجۃ الاسلام شیخ یس، ڈاکٹر سید مسعود حسن اور ڈاکٹر سید محمد رضوی نے کی۔









آپ کا تبصرہ