جمعرات 27 فروری 2025 - 00:51
مولانا نعیم عباس عابدی کی زندگی جہد مسلسل، خلوص اور محبت کے ساتھ تعلیمی و تبلیغی مصروفیات سے عبارت تھی

حوزہ/مولانا ابنِ حسن املوی (صدر الافاضل، واعظ) ترجمان مجمع علماء و واعظین پوروانچل (اتر پردیش) ہندوستان نے مولانا سید نعیم عباس عابدی کی المناک رحلت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے تعزیتی پیغام جاری کیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،مولانا ابنِ حسن املوی (صدر الافاضل، واعظ) ترجمان مجمع علماء و واعظین پوروانچل (اتر پردیش) ہندوستان نے مولانا سید نعیم عباس عابدی کی المناک رحلت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے تعزیتی پیغام جاری کیا ہے۔ تعزیتی پیغام کا متن مندرجہ ذیل ہے۔

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

اُولٰٓىٕكَ الْمُقَرَّبُوْنَ ،فِیْ جَنّٰتِ النَّعِیْمِ۔

’’وہی قرب والے ہیں ۔نعمتوں کے باغوں میں ہیں ۔‘‘(سورہ واقعہ،آیت ۱۱،۱۲)

آہ ! آفتاب خطابت غروب ہو گیا!

یہ خبر وحشت اثر سن کر سخت دلی صدمہ پہنچا کہ آفتاب خطابت حجۃ الاسلام عالی جناب مولانا سید نعیم عباس صاحب قبلہ صدر الافاضل اب اس دنیا میں نہیں رہے۔

انا للہ وانا الیہ راجعون

حجۃ الاسلام مولانا نعیم عباس صاحب قبلہ کی زندگی مولائے کائنات حضرت علی علیہ السلام کے ارشاد گرامی (خالطوا الناسَ مُخالطةً إنْ متّمْ مَعَهَا بَكَوا عليكم، وإنْ عشتم حَنّوا اليكم) کی روشنی میں جہد مسلسل اور خلوص و محبت کے ساتھ تعلیمی و تبلیغی مصروفیات سے عبارت تھی۔

مولانا نعیم عباس صاحب کو آفتاب خطابت کا لقب حاصل ہے اور آفتاب کے طلوع و غروب کی کیفیت کے ساتھ بندہ مومن کی زندگی کو علامہ اقبال ؒ نے یوں بیان کیا ہے جو مولانا مرحوم کے حالات زندگی کی کافی حد تک عکاسی کرتا ہے:

جہاں میں اہلِ ایماں صورتِ خورشید جیتے ہیں

اِدھر ڈُوبے اُدھر نکلے، اُدھر ڈُوبے اِدھر نکلے

مولانا نعیم عباس صاحب قبلہ کے تعلق سے حجۃ الاسلام مولانا سید اسحاق رضوی صاحب قبلہ پرنسپل جامعہ سلطانیہ لکھنؤ نے بتا یا کہ مولانا نعیم عباس صاحب قبلہ نے مدرسہ منصبیہ میرٹھ اور جامعہ ناظمیہ لکھنؤ سے کسب علم کرتے ہوئے ۳ ؍جولائی 1979ءکو جامعہ سلطانیہ لکھنؤ میں داخلہ لیا اور سند الافاضل سے صدرالافاضل تک تعلیم حاصل کی۔اسی مدرسہ میں آپ کے والد مرحوم مولانا سید محمد سبطین صاحب قبلہ اعلی اللہ مقامہ نے تعلیم حاصل کی تھی اور صدرالافاضل ہوئے۔اسی مدرسہ میں آپ کے جد اعلیٰ مولانا محمد حسین صاحب قبلہ اعلی اللہ مقامہ محقق و مصنسف’’ تذکرہ بے بہا ‘‘نے تعلیم حاصل کی تھی اور سلطان المدارس کے اولین فارغ التحصیل ہونے کا اعزاز حاصل کیا۔

مولانا نعیم عباس صاحب قبلہ نے ملک و بیرون ملک جودینی تبلیغی و تعلیمی خدمات انجام دیں اور منگلور ضلع ہریدوار میں ’’مدرسہ علم الھدیٰ‘‘ نوگانواں سادات میں جامعۃ المنظر کے قیام میں محنت و مشقت برداشت کیں اور سیکڑوں شاگردوں کو زیور علم سے آراستہ کیا ان سب کے سبب وہ ہمیشہ یاد کئے جائیں گے۔بلکہ آفتاب خطابت اپنے حسن خدمات کی بدولت مختلف شکل و صورت میں ضیاء پاشی کرتا رہے گا۔

مجمع علماء و واعظین پوروانچل کی جانب سے میں ان مختصر الفاظ کے ساتھ آفتاب خطابت کو خراجِ عقیدت ہیش کرتا ہوں اور جملہ لواحقین و متعلقین، علماء و طلباء و مراجع کرام بالخصوص حضرت ولی عصر عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف کی بارگاہ میں تعزیت و تسلیت پیش کرتا ہوں۔

مولانا نعیم عباس عابدی کی زندگی جہد مسلسل، خلوص اور محبت کے ساتھ تعلیمی و تبلیغی مصروفیات سے عبارت تھی

سوگوار؛ ابنِ حسن املوی (صدر الافاضل، واعظ)

ترجمان مجمع علماء و واعظین پوروانچل (اتر پردیش) ہندوستان

۲۶؍فروری ۲۰۲۵ء

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha