حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،سرینگر: جموں و کشمیر اتحاد المسلمین کے صدر مولانا مسرور عباس انصاری نے نامعلوم افراد کی جانب سے شہر خاص کے محلہ سجاد آباد چھتہ بل میں آستانہ باب الحوائج (ع) پر پیٹرول بم حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ اس آستانہ میں ساتویں شیعہ امام اور نواسہ رسول حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم، حضرت موسیٰ کاظم (ع) کے ہاتھ سے لکھے ہوئے قرآن مجید کا ایک نادر نسخہ موجود ہے۔
اس شرانگیز اور بزدلانہ فعل کی مذمت کرتے ہوئے مولانا مسرور نے اسے نفرت کے شعلوں کو ہوا دینے کی شیطانی کوشش قرار دیتے ہوئے بیان میں کہا ہے کہ اہل کشمیر کے درمیان وحدت اور اخوت کے سلسلے میں پچھلے کئی سالوں سے تسلی بخش صورتحال بعض عناصر کے مذموم ذاتی مفادات سے میل نہیں کھاتی ہے اور اس وجہ سے شاید کسی ایجنسی کو وادی میں اتحاد کی فضا کو خراب کرنے کے لئے دوبارہ سرگرم عمل کیا گیا ہے۔ پہلے انہوں نے ایک مندر پر حملہ کیا ، پھر حبہ کدل کے اسلامی مرکز اور علی پورہ کی ایک مسجد پر پیٹرول بموں سے حملے کئے، اب چھتہ بل میں آستانہ عالیہ کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ لہذا یہ بات واضح ہے کہ لوگوں کو تقسیم کرنے اور کشمیر میں مذہبی و مسلکی طبقات کے مابین تفریق کے بیج بونے کی کوشش شروع کردی گئی ہے۔ یہ واقعات فرقہ وارانہ تقسیم کو پھیلانے اور کشمیریوں کی توجہ کو حقیقی امور سے ہٹانے کے لئے انجام دیئے جارہے ہیں۔ اتحاد المسلمین کا مطالبہ ہے کہ اس گھناؤنے فعل میں ملوث افراد کے خلاف فوری قانونی کارروائی کی جائے۔
مولانا مسرور نے عوام سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ فرقہ وارانہ بھائی چارے کے خلاف ان سازشوں سے ہوشیار اور محتاط رہیں اور متحد ہوکر ان عناصر کے مذموم عزائم کو بے نقاب اور ناکام بنائیں۔
دریں اثنا اتحاد المسلمین کے ایک اعلیٰ سطحی وفد جس میں نائب صدر آغا سید یوسف رضوی اور جنرل سیکریٹری سید مظفر رضوی بھی شامل تھے، نے چھتہ بل اور آستانہ عالیہ جاکر وہاں صورتحال کا جائزہ لیا۔
تصویری جھلکیاں: