۲ آذر ۱۴۰۳ |۲۰ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 22, 2024
سید مظفر مدنی

حوزہ/رسمیت دی گئی ہے جیسا کہ ہر فرد اس بات سے بخوبی واقفیت رکھتا ہے کہ وادی کشمیر ایک مسلمان آبادی ہے اور مسلمانوں کے نزدیک شراب حرام ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،ہندوستان میں کشمیر سے تعلق رکھنے والے مذہبی اسکالر سید مظفر مدنی جو اس وقت امام خمینی انٹرنیشنل یونیورسٹی قم المقدس ایران میں زیر تحصیل ہیں نے حوزہ نیوز ایجنسی کو بتایا کہ حالیہ میں حکومت نے وادی کشمیر میں شراب کے دکان  کھولنے کو رسمیت دی گئی ہے جیسا کہ ہر فرد اس بات سے بخوبی واقفیت رکھتا ہے کہ وادی کشمیر ایک مسلمان آبادی ہے اور مسلمانوں کے نزدیک شراب حرام ہے اور دین اسلام میں شراب پینے کا حکم کسی بھی فرد عاقل سے پنہان نہیں ہے اس کی حرمت کے بارے میں تمام مسلمانوں کی اتفاق رای ہے۔

 جب ہم قرآن اور احادیث کی طرف رجوع کرتے ہیں تو یہ بات واضح اور روشن نظر آتی ہے کہ دین اسلام نے اس کام کو شدت کے ساتھ منع کیا ہے شراب کے حرام ہونے پر جو دلائل موجود ہیں میں انکی طرف ایک اجمالی اشارہ کرنا چاہوں گا۔

پہلی دلیل: قرآن 

قرآن مجید کی بہت ساری آیات شراب کی حرمت کو بیان کرتی ہیں یہ آیات دو طرح کے پائے جاتے ہیں:
1- جو کنایہ کے طور پر اشارہ کرتے ہیں 
2- جو واضح طور پر شراب کی حرمت کو بیان کرتے ہیں یہاں پر ہم صریح آیات کی طرف بطور کلی اشارہ کریں گئے
يَٰٓأَيُّهَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُوٓاْ إِنَّمَا ٱلۡخَمۡرُ وَٱلۡمَيۡسِرُ وَٱلۡأَنصَابُ وَٱلۡأَزۡلَٰمُ رِجۡسٞ مِّنۡ عَمَلِ ٱلشَّيۡطَٰنِ فَٱجۡتَنِبُوهُ لَعَلَّكُمۡ تُفۡلحون
اے لوگو جو ایمان لائے ہو، یہ شراب اور جوا اور یہ آستانے اور پانسے، یہ سب گندے شیطانی کام ہیں، ان سے پرہیز کرو، امید ہے کہ تمہیں فلاح نصیب ہوگی

إِنَّمَا يُرِيدُ ٱلشَّيۡطَٰنُ أَن يُوقِعَ بَيۡنَكُمُ ٱلۡعَدَٰوَةَ وَٱلۡبَغۡضَآءَ فِي ٱلۡخَمۡرِ وَٱلۡمَيۡسِرِ وَيَصُدَّكُمۡ عَن ذِكۡرِ ٱللَّهِ وَعَنِ ٱلصَّلَوٰةِۖ فَهَلۡ أَنتُم مُّنتَهُونَ
شیطان تو یہ چاہتا ہے کہ شراب اور جوئے کے ذریعہ سے تمہارے درمیان عداوت اور بغض ڈال دے اور تمہیں خدا کی یاد سے اور نماز سے روک دے پھر کیا تم ان چیزوں سے باز رہو گے؟

۞يَسۡـَٔلُونَكَ عَنِ ٱلۡخَمۡرِ وَٱلۡمَيۡسِرِۖ قُلۡ فِيهِمَآ إِثۡمٞ كَبِيرٞ وَمَنَٰفِعُ لِلنَّاسِ وَإِثۡمُهُمَآ أَكۡبَرُ مِن نَّفۡعِهِمَاۗ 
پوچھتے ہیں: شراب اور جوئے کا کیا حکم ہے؟ کہو: ان دونوں چیزوں میں بڑی خرابی ہیں اگرچہ ان میں لوگوں کے لیے کچھ منافع بھی ہیں، مگر ان کا گناہ اُن کے فائدے سے بہت زیادہ ہے 

دوسری دلیل: احادیت 

کتب حدثی شعیہ اور اہل سنت کی طرف جب ہم رجوع کرتے ہیں بہت سارے احادیث شراب کے حرمت میں دیکھنے کو ملتی ہیں بعنوان نمونہ حدیث ذیل
 یہ حدیث شریف شعیہ اور اہل سنت کے درمیان مشہور و معروف ہے کہ پیامبر اکرم ص نے دس گروہ پر لعنت کی ہے جو مستقیم یا غیر مستقیم شراب تولید کرنے یا  مہیا کرنے میں سرگرم ہو۔
1-وہ شخص جو انگور کا درخت شراب بنانے کی نیت سے لگائے
2-وہ شخص جو اس مقصد کے لئے بیل کے درخت کی حفاظت کرتا ہو۔ 
3- جو مشروبات خریدنے کے کام انجام دیتا ہو
4- جو شراب فروخت کر رہا ہو
5-جو شراب پیتا ہو
6-وہ شخص جو شراب کی فروخت سے پیسہ کماتا ہو
7- جو شخص شراب بنانے کے لئے انگور کا رس لیتا ہے
8-وه افراد جو شراب کی نقل و حمل کا کام کرتے ہیں
9-شراب کو تحویل میں لینے والا
10-وہ فرد جو شراب کو شرابی تک پہنچاتا ہو
ہمیں روایت میں ملتا ہے کہ اگر کوئی اپنی بیٹی کو شرابی کے ساتھ شادی کرواتا ہے تو گویا اس نے اسے آگ میں ڈال دیا ہے۔ 
ہمارے پیارے نبی فرماتے ہیں: اگر ایک ہی گھر میں سارے گناہ جمع ہوجائیں تو انکی کلید شراب ہے
(ایما امرئة اطاعت زوجها و هو شارب الخمر فعلیها من الخطایا بعدد نجوم السماء و ولده نجس)
ہر وہ عورت جو اپنے شوہر  کےنشے میں ان کی تابع ہوجاتی اس کے نامہ اعمال میں  اتنے گناہ لکھے جاتے ہیں  جتنے آسمان میں ستارے ہیں اور  اگر اس حالت میں بچہ وجود میں آتا ہے وہ بیوقوف اور غیر معمولی ہوگا
خلاصہ پیامبر اکرم ص نے تمام امت مسلمہ کو توصیہ کی ہیں
اگر شراب پینے والا مریض ہوجاے انکی عیادت کے لیے نہ جائے 
شراب پینے والے کی شھادت اور گواہی قابل قبول نہیں ہے

اگر خواستگاری کے لے آجائے تو اس کو رد کرے
شرابی کی بات کو تصدیق نہ کرے
جس مجلس میں شرابی موجود ہو وہاں نہ بیھٹے کیونکہ جس وقت خدا کی لعنت نازل ہوجائے سب لوگ اس لپیٹ میں آجائے گے

تیسری دلیل: عقل

عقل سلیم رکھنے والے حضرات اس بات کے قائل ہیں کہ شراب پینے سے انسان کی عقل ایک معین مدت تک زایل ہوجاتی ہے اور شرابی اپنی عادی حالت سے خارج ہوتا ہے جب یہ حالت کسی شخص پر طاری ہوجاتی ہے تو وہ اچھے اور برے کام کو قطع تشخیص نہیں دے سکتا اور یہ ایسے کام انجام دیتا ہے جو انسانیت کو شرمسار کرتا ہے دنیا بھر میں بدفعلی کے بازار کی ایک اصل علت شراب ہی ہے۔ 
ایک دینی اور انسانی معاشرہ کبھی بھی شراب جیسی پلید شیء کی تایید نہیں کرسکتا ہے لہذا اس وقت تمام بیدار انسانوں کو اس کے خلاف اپنی آواز بلند کرنے کی ضرورت ہے اور اگر اس معاملے میں کوئی فرد کوتاہی سے کام لیتا ہے تو وہ شرعاً و اخلاقاً ذمہ دار ہے دشمن بڑھی ہوشاری سے کام کر رہا ہے اور وہ یہ بھی جاتا ہے کہ شراب سے ایک دینی اور غیور قوم کو نابود کیا جاسکتا ہے لیکن حقیقت یہ ہیکہ دشمن غافل تھا اور ہمیشہ رہے گا کیونکہ یہ امت محمدی ہے دشمن کی چالوں کو نابود کرنے کا منصوبہ ان سے بہتر جانتی ہیں ایک بار پہر امتحانی الہی ہمارے کندہوں پر ہے ہمیشہ کی طرح اس بارے بھی امت مسلمہ اور وادی  کشمیر کے ذی شعور ملت دشمن کے اس خواب کو خاک میں ملا دے گا 
وَلۡتَكُن مِّنكُمۡ أُمَّةٞ يَدۡعُونَ إِلَى ٱلۡخَيۡرِ وَيَأۡمُرُونَ بِٱلۡمَعۡرُوفِ وَيَنۡهَوۡنَ عَنِ ٱلۡمُنكَرِۚ وَأُوْلَٰٓئِكَ هُمُ ٱلۡمُفۡلِحُونَ
اور تم لوگوں میں ایک جماعت ایسی ہونی چاہئے,جو لوگوں کو نیکی کی طرف بلائے اور اچھے کام کرنے کا حکم دے اور برے کاموں سے منع کرے یہی لوگ ہیں جو نجات(فلاح)پانے والے ہیں۔ 
 وادی کشمیر میں اس وقت ضروت ہے سارے لوگ اپنی اپنی توان و قوت کے مطابق دین محمدی کو یاری کرنے میں استعمال کرے اور اس کی مدد,اور خدا کا وعدہ ہے کامیابی ہمیشہ حق پرستوں کی ہوتی ہے اور باطل پرستوں کو ہر صورت میں شکست کا سامنا کرنا پڑے گا کشمیر کی  غیور ملت دنیا کو بتانا چہتی ہے کہ ہر ظلم کے خلاف ہم استقامت کرتے رہیں گے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .