حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس علماء امامیہ کے شعبہ تبلیغات کے مسول حجۃ الاسلام و المسلمین آغا سید عابد حسین حسینی نے اپنے مذمتی بیان میں کہا ہے کہ مسلمانان کشمیر کو اس حساس دور میں متحد ہوکر اسلام دشمن عناصر کے منحوس منصوبہ کو رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دکھائے ہوئے راستے پر چل کر اسے نقش بر آب کرنا چاہئے؛ شراب، شراب فروش اور شراب خوار کا مکمل سوشل بائیکاٹ کرنا چاہیے۔
عَنِ اَلنَّبِيِّ صَلَّى اَللَّهُ عَلَيْهِ وَ آلِهِ أَنَّهُ قَالَ: جُمِعَ اَلشَّرُّ كُلُّهُ فِي بَيْتٍ وَ جُعِلَ مِفْتَاحُهُ شُرْبُ اَلْخَمْرِ .
تمام برائیوں کو ایک گھر میں جمع کیا گیا ہیں اور اس گھر کی چابی شراب خواری ہے۔
وَ قَالَ رَسُولُ اَللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَ آلِهِ : شَارِبُ اَلْخَمْرِ لاَ يُزَوَّجُ إِذَا خَطَبَ .
رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا: شرابی اگر نکاح کی خواستگاری کرے تو اسے قبول نہ کرو۔
انہوں نے کہا کہ میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے موقع پر ہم مسلمانان کشمیر کو رحمت للعالمین صلوات اللہ علیہ اجمعین کے اس معاشرہ ساز نسخہ کو عملانے کی اشد ضرورت ہے اور اس کی تشریح و تبلیغ سے ان شرپسند عناصر کے اس منحوس منصوبہ کو نقش بر آب کرنا چاہئے جو وہ ہر گلی کوچے کی دکان میں شراب کی نجاست سے متنجس کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: اگر چہ اسپین کی تاریخ گواہ ہے کہ وہاں کے مسلمانوں کی انحراف کی جڑ تہذیبی جارحیت ہی تھی مگر کشمیر کے دیدار جوان اپنی ایمانی قوت سے یہ دکھاکر ثابت کریں گے کہ ان کے اس منحوس منصوبہ سے نہ فقط یہ کہ ہمارے بچے اور جوان اس نجاست سے دور رہیں گے بلکہ یہی چیزے باشندگان کشمیر میں اسلام کے تئیں ایک نئی روح پھونکے گی اور اس آیت کے مطابق إِنَّ كَيْدَ الشَّيْطَانِ كَانَ ضَعِيفًا یقینا شیطانی چال بہت کمزور ہوتی ہے۔ لہذا با حول و قوہ الھی یہ شرپسند اپنی بچھائی ہوئی جال میں خود پھنس جائیں گے۔