۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
آئی ایس او

حوزہ/ مرکزی جنرل سیکرٹری علی اویس زیدی نے پارہ چنار میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آن لائن کلاسز کے باعث طلبہ مشکلات کے شکار ہیں وزارت تعلیم اور ہائیر ایجوکیشن کمیشن کورونا لاک ڈان کے باعث ہونے والے تعلیمی حرج کا مداوا کرتے ہوئے ٹھوس اقدامات کرے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی جنرل سیکرٹری علی اویس زیدی نے پارہ چنار میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آن لائن کلاسز کے باعث طلبہ مشکلات کے شکار ہیں وزارت تعلیم اور ہائیر ایجوکیشن کمیشن کورونا لاک ڈان کے باعث ہونے والے تعلیمی حرج کا مداوا کرتے ہوئے ٹھوس اقدامات کرے۔علی اویس زیدی نے کہا کہ بلوچستان ،فاٹا اور گلگت بلتستان کے وہ علاقہ جات جہاں انتر نیٹ جیسی جدید سہولیات کی عدم دستیابی ہے اُن طلبہ کے لئے الگ سے تعلیمی پالیسی بنانے کی اشد ضرورت ہے۔آئن کلاسز میں شرکت کے حوالے سے جن دور دراز علاقوں میں انٹرنیٹ کی سہولیات میں مشکلات ہیں وہاں کے طلبہ کے لئے ریکارڈڈ لیکچرز کا انتطام کرنا چاہیئے
صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ کورونا وائرس کے باعث یونیورسٹیوں میں کلاسیں نہیں ہو رہیں لیکن اس کے باوجود طلبہ کو ہاسٹل، ٹرانسپورٹ، لائبریری، طلبہ سوسائٹیز اور دیگر فیسیں ادا کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ طلبہ ٹیوشن فیس لیے جانے کے مخالف نہیں ہیں لیکن جب طلبا یونیورسٹی کیمپس کی سہولیات سے استفادہ نہیں کر رہے تو فیسیں کیوں لی جا رہی ہیں؟ ان کا اس موقع پر مزید کہنا تھا کہ ا یس او پیز عمل درآمد کرتے ہوئے ملک بھر کی تمام جامعات کو کھول دینا چاہیئے تاکہ طلبہ کا مزید تعلیمی حرج نہ ہو ۔ حکومت نے دفاتر، بازار اور ٹرانسپورٹ کھول دیے ہیں تو تعلیمی ادارے بھی کھولے جائیں کیونکہ طلبہ ایس او پیز کی پابندی کرنا جانتے ہیں۔

مرکزی جنرل سیکرٹری علی اویس زیدی کا مزید کہنا تھا کہ آئی ایس او کے مرکزی جنر ل سیکرٹری کا پریس کانفرنس میں مزید کہنا تھا کہ حکمران تعلیم کے شعبے کو پہلی ترجیح میں شامل کریں اور نوجوان کے مسائل حل کرنے پر توجہ دیں ۔ تعلیمی بجٹ میں اضافہ نہ ہونے کی وجہ حکمرانوں کی بدنیتی شامل ہے۔ناخواندگی کی بڑھتی ہوئی شرح کے پیش نظر تعلیمی بجٹ میں اضافہ ناگزیر ہو چکا ہے اقوام متحدہ کے چارٹر آف ڈیمانڈ کے مطابق حکومتیں جی ڈی پی کا 4.4فیصد خرچ کرنے کی پابند ہیں اس لئے اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق تعلیمی بجٹ4فیصد بڑھایا جائے۔آئی ایس او پاکستان نے ہمیشہ طلبہ حقوق کے لئے اپنا کردار ادا کیا  ہے حالیہ مسئلہ کے حل کے لئے ہر پلیٹ فارم سے طلبہ حقوق کی جنگ لڑیں گے ۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .