۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۶ شوال ۱۴۴۵ | Apr 25, 2024
مولانا سید مراد رضا

حوزہ/آج قرأن مجید کے تعلیمات  سے سرشار ہونے والے افراد عزادار ہیں کہ اس کتاب عظیم کی مہجوریت کے دور میں غواص بحر معانی ومفاہیم قرآنی راہی ملک ابد ہوگیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،مدیر محبان ام الائمہ علیہم السلام،تعلیمی و فلاحی ٹرسٹ حجۃ الاسلام و المسلمین مولانا سید سید مراد رضا رضوی نے علامہ طالب جوہری طاب ثرہ کی رحلت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ علامہ طالب جوہری قدس سرہ کی وفات حسرت أیات حوزات علمیہ نجف اشرف اور قم مقدسہ سے لے کر عوامی حلقوں تک کے لیے ایسا ناقابل تلافی رخنہ ہے جس کی بھر پائی ناممکن ہے۔

تعزیت نامہ کا مکمل متن اس طرح ہے؛

 باسمہ تعالی

صوبہ بہار کے ضلع سیوان کی مردم خیز بستی حسین گنج کے حسینیت پرور فرزند مصطفی جوہر, جوہری نظر,بحر مواج علوم حیدر صفدر کے علامہ خوش سیر,خطیب منبر سلونی کے تربیت یافتہ مستند خطیب و سخنور,شیرینی اور مٹھاس کی حسین نبوی و علوی عادت سے سرشارزبان بیان وقلم سے رس گھولنے والےروح پرور مربی ومروج دین پیغمبر , فرزدق و ابن سکیت کی طرح شاعر شعور پیکر،شاگردمکتب خوئی وصدروحکیم نورمحور,منتظر منتظرزہراے اطہر حضرت علامہ فہامہ طالب جوہری قدس سرہ کی وفات حسرت أیات حوزات علمیہ نجف اشرف اور قم مقدسہ سے لے کر عوامی حلقوں تک کے لیے ایسا ناقابل تلافی رخنہ ہے جس کی بھر پائی ناممکن ہے

أج کا دن یقینا یوم علی أل محمد عظیم  کا واضح اور روشن مصداق ہے۔آج قرأن مجید کے تعلیمات  سے سرشار ہونے والے افراد عزادار ہیں کہ اس کتاب عظیم کی مہجوریت کے دور میں غواص بحر معانی ومفاہیم قرآنی راہی ملک ابد ہوگیا۔

 اب یتیمان أل محمد علہم السلام کو تواضع و انکسار کے ساتھ أسان زبان میں عمیق قرأنی مفاہیم پہنچانے والی ذات  سے محروم ہوگئے,اتحاد و وحدت کے دسترخوان پر حقانیت اہل بیت اطہار کا برملا,بلاخوف اور بلا لومةلائم دفاع کرنے والے مدافع حریم اہلبیت نے داعی اجل کو لبیک کہا,اپنے مصطفی پدربزگوار کی طرح کتابوں کے مطالعے کا عاشق اپنے کتاب خانے ہی میں مسند نشین سریر مضجع شریف ہوگیا۔ہزاروں کی تعداد میں  موجود گلہاے کتاب سے سرشار بوستان علماء میں علامہ مرحوم کی ابدی أرمگاہ طاب مضجعہ الزکی میں تبدیل ہو گئی انا للہ وانا الیہ راجعون

اب ہر طرف ایک اتھاہ سناٹا اورایک کربناک خاموشی ہے.کراچی،  شہر شب نور، شب تار میں تبدیل ہو چکا ہے,سناٹا موت کا سا سناٹا ,ہو کا عالم.ایک خالی پن کا احساس ایک یتیمی کی تکلیف دہ ٹیس بار بار اسی مصرع کو  دل و دماغ پر مسلط کیے ہے۔

اک ترے جانے سے سارا شہر خالی ہو گیا

اللہ پسماندگان کے ساتھ ساتھ ان تمام لوگوں کو صبر جمیل واجر جزیل عطا فرماے جو بحر ذخار معرفت کےشناور سے علم حکمت کے گہرہاے أبدارحاصل کیا کرتے تھے۔
عاش سعیدا ومات سعیدا وسیبعثہ اللہ سعیدا
                  گداگر در حیدری
                        العبد  
               سید مراد رضا رضوی

مدیر محبان ام الائمہ علیہم السلام،تعلیمی و فلاحی ٹرسٹ

٣۰شوال المکرم1441ہجری  قم مقدسہ ایران

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .