۹ فروردین ۱۴۰۳ |۱۸ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 28, 2024
سید حسن نصرالله

حوزہ / عشرہ محرم کی پہلی رات اپنے خطاب میں حزب اللہ لبنان کے سکریٹری جنرل نے غاصب صہیونی حکومت کے وجود کو خطے کے لئے آج کا سب سے اہم خطرہ قرار دے دیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ، حزب اللہ لبنان کے سکریٹری جنرل حجت الاسلام و المسلمین سید حسن نصراللہ نےعشرہ محرم الحرام کی پہلی رات اپنے خطاب میں  غاصب صہیونی حکومت کے وجود کو خطے کے لئے آج کا سب سے اہم خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے خطے کو سب سے زیادہ خطرہ غاصب صہیونی حکومت کے وجود سے ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ اور اسرائیل کے مابین اپنی وجودی نوعیت (جارحانہ مزاج) کے لحاظ سے کوئی فرق نہیں کیا جاسکتا۔

حزب اللہ لبنان کے سکریٹری جنرل نے کہا کہ اگر آپ صہیونی دشمن کا مقابلہ کرنا چاہتے ہیں تو آپ کو فلسطین کی تاریخ میں مہارت حاصل کرنی ہوگی اور اس ملک میں ہونے والی جنگوں کی تاریخ کو بھی جاننا ہوگا۔

سید حسن نصراللہ نے زور دے کر کہا کہ تمام محاصرے اور دباؤ اور سمجھوتے کے معاہدے (صیہونی حکومت اور کچھ عرب رہنماؤں کے درمیان) صرف فلسطینی عوام کو اپنے حقوق سے دستبردار کرانے اور شکست دینے کے لئے ہیں۔

حسن نصراللہ نے امریکہ اور اس کے جرائم کا بھی حوالہ دیا اور کہا کہ آج، ریاست ہائے متحدہ امریکہ دنیا کی اقوام کے لئے سب سے بڑا چیلنج اور خطرہ ہے اور اسی طرح سے عالمی امن و امان کے لئے بھی سب سے بڑا خطرہ ہے۔

لبنانی حزب اللہ کے جنرل سکریٹری نے کہا کہ امریکہ باطل اور منافقانہ میڈیا اور گمراہ کن پالیسیوں کے پیچھے چھپا ہوا ہے۔

انہوں نے امریکی حکومت کو نسل پرست قرار دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ امریکی حکومت نسل پرست حکمرانوں پر مشتمل ہے اور اس کی بنیاد ظلم و بربریت پر مبنی ہے۔

سید حسن نصراللہ نےکہا کہ جب ہم متحدہ امریکہ ریاستوں کی تاریخ پر نگاہ ڈالتے ہیں تو ہمیں معلوم ہوتا ہے کہ یہ ملک آباد کاروں کا ملک ہے جس نے اپنے اصل باشندوں اور مقامی لوگوں کے خلاف لاتعداد جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔

حزب اللہ لبنان کے جنرل سکریٹری نے کہا کہ حالات سے نمٹنے کا طریقہ یہ ہے کہ موجودہ حالات کے ساتھ ساتھ مستقبل کے بارے میں بھی کافی معلومات ہوں اور خطے کی موجودہ صورتحال کو سمجھنے کےلیے ماضی کے واقعات سے آگاہ ہونے کے علاوہ اور کوئی چارہ نہیں ہے ۔

انہوں نے اپنی تقریر میں، عاشورا کے عظیم واقعے کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہا کہ عاشورا ایک ایسا واقعہ ہے جسے ہر ذہنی ، روحانی ، نفسیاتی اور جذباتی سطح پر انسانی دل و دماغ کو پروان چڑھایا جانا چاہیے۔

سید حسن نصراللہ نے عاشورا حسینی (ع) کی مناسبت سے مجالس کو پرجوش طریقے سے منانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ امید کرتے ہیں کہ ہمارے بھائی اور بہنیں عاشورا کی طرف توجہ دیں گے اور بہترین ممکنہ طریقے سے (کورونا سے نمٹنے کے لئے) اور  حفظان صحت سے متعلق مشورے اور پروٹوکول کے ذریعے عاشورا حسینی کو زندہ رکھیں گے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .