حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،دنیا کا واحد واقعہ،واقعۂ کربلا ہے جو کسی خطہ،نسل یا ملک و ملت سے مخصوص نہیں ۔پوری دنیا میں مظلوم کربلا محسن انسانیت حضرت امام حسین علیہ السلام کی یاد میں مراسم عزا کا اہتمام ہو رہا ہے۔اس برس کی عزاداری چیلنج ثابت ہوئی اور حسینی جوانوں نے اپنی استعداد کا بھرپور استعمال کر دنیائے انسانیت کو سوشل میڈیا اور جدید ذرائع ابلاغ کے ذریعہ حسینی پیغامات سے روشناس کرایا۔
مذکورہ خیالات کا ظہار کرتے ہوئے مولانا سید حیدر عباس رضوی نے آل لائن مجالس عزا میں کیا۔موصوف نے اضافہ کیا کہ بجا فرمایا تھا جناب عشرت لکھنوی نے:
جازب نظر تھا اتنا غم شاہ کربلا
ہر قوم نے پسند کیا چہرۂ عزا
اگر آج کسی کے ذہن میں یہ وسوسہ جنم لے کہ کربلا اور یاد شہدائے کربلا فقط شیعوں سے مخصوص ہے تو اُ س کی بڑی بھول ہے۔ہمارے ملک کی گنگا جمنی تہذیب اور تاریخ اس بات کی بیانگر ہے کہ آج چودہ صدیاں گزر جانے کے بعد بھی کربلا ہر با ضمیر انسان کے قلب ودل ودماغ میں گھر بنائے ہوئے ہے۔
مولانا سید حیدر عباس رضوی نے نائیجیریائی اور بحرینی حکومت کے خلاف سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے فرمایا کہ ہماری تاریخ سنہری ہے۔ہم نے اپنے لاکھوں جوان راہ حسین اور عشق حسین میں قربان کئے ہیں ۔ہماری قوم کا بچہ بچہ شہادت کا متمنی رہتا ہے۔
ظلم کہیں بھی ہوہم کربلا کی یاد منانے والوں کو قبول نہیں اور ہم ظالم حکمرانوں کی نابودی کے لئے مالک کریم کی بارگاہ میں دعا کرتے ہیں ۔عزاداران مظلوم کربلا پر ہونے والے حملوں کو سامراجی واستکباری طاقتوں کی ناکامی قرار دیتے ہوئے مولانا سید حیدر عباس رضوی نے بیان کیا کہ ان ظالموں کو ہمارے اشک عزا سے ڈر لگتا ہے کیونکہ یہ آنسو پانی کے قطرات نہیںبلکہ خرمن باطل کو خاکستر میں تبدیل کرنے کا ذریعہ ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ موجودہ حالات کے پیش نظر محکمہ صحت کی گائیڈ لائن کے مطابق آن لائن مجالس سے مولانا سید حیدر کا خطاب جاری و ساری ہے ۔چاند رات سے شروع ہونے والی یہ مجالس'' انجمن سپاہ حسینی''بھنولی سادات(امیٹھی)کے فیس بک پیج پر براہ راست نشر ہو رہی ہے اور ''عزاداری بھنولی''یوٹیوب چینل پر بھی یہ مجالس دستیاب ہیں۔