حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، بغداد ائیرپورٹ کے قریب عوامی مقام پر راکٹ حملے کے حوالے سے عراقی رہنماؤں نے خبردار کیا کہ فسادات کے حوالے سے سازش کی جارہی ہے ، حملے میں پانچ عراقی جان بحق ہوگیے تھے۔
مشکوک راکٹ حملے کی ذمہ داری کسی گروپ نے قبول نہیں کیا ہے واقعے میں تین بچے اور دو خواتین شہید جبکہ دو بچے زخمی ہوگیے تھے۔
کاٹیو شاہ راکٹ محلہ البوشعبان البوعامر میں ایک گھر پر ہوا جسمیں اس گھر کو شدید نقصان پہنچا۔
صدر تحریک کے رہنما سید مقتدی صدر نے ٹویٹ کیا ہے: مشکوک واقعات سے عراق کے اندر داخلی فسادات کی بو آرہی ہے۔
انہوں نے تمام عراقی عوام سے درخواست کی کہ وہ ملک کو قومی یا مسلکی جنگ میں ڈالنے کے حوالے سے ہوشیاری کا مظاہرہ کریں۔
سید مقتدی صدر کا کہنا تھا: جان لو کہ عراقی کا خون دوسرے عراقی پر حرام ہے۔
سید عمار حکیم نے بھی حالیہ حملے کے حوالے سے ٹوئٹ کیا ہے: عوامی مقامات پر مکرر حملہ اور اب بغداد کے الرضوانیه میں ایک محلے پر راکٹ حملہ جسمیں خواتین اور بچے جان بحق ہوئے ہیں ایک گہری سازش کی خبر دیتا ہے.
عمار حکیم کا کہنا تھا: ہم دہشت گردانہ حملوں کی سخت مذمت کرتے ہیں اور واقعے میں ملوث مجرموں کی گرفتاری اور سخت سزا کا مطالبہ کرتے ہیں ۔
نوری مالکی ، دوله القانون کے رہنما اور سابق وزیراعظم نے بھی ٹوئٹ کیا ہے کہ عوامی علاقے میں راکٹ حملہ عراق کے دشمنوں اور سلامتی کے مخالفین کا کام ہے۔
انہوں نے ملوث افراد کی گرفتاری اور عدالت میں پیش کرنے کا مطالبہ کیا۔