۷ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۷ شوال ۱۴۴۵ | Apr 26, 2024
علامہ موسیٰ رضا جسکانی

حوزہ/ عوام کو اپنے بنیادی حقوق کے تحفظ کیلئے کسی لائحہ عمل پر مجبور نہ کیا جائے، بین الاقوامی اور ملکی قوانین لوگوں کے روڈ پر چلنے پر کوئی پابندی نہیں لگاتے، لہذا یہ ہر آدمی کو حق حاصل ہے کہ وہ کسی مذہبی، ثقافتی، تفریحی یا سماجی پروگرام میں پیدل چل کر جائے یا سوار ہو کر۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شیعہ علماء کونسل جنوبی پنجاب کے صوبائی صدر علامہ موسیٰ رضا جسکانی نے کہا ہے کہ پنجاب کے تقریباً تمام اضلاع میں چہلم امام حسین علیہ السلام میں شرکت کے لئے آنے والے عزاداروں پر منظم طریقے سے ایف آئی آرز کاٹنا مسلکی نفرت کا منہ بولتا ثبوت ہے، جبکہ نہ تو کوئی راستہ یا سڑک بلاک ہوئی، نہ کوئی مذہبی نعرے بازی کی گئی اور نہ ہی کسی دوسرے مسلک کے پیروکاروں سے تصادم ہوا۔ یہ پہلی مرتبہ ہے کہ انتظامیہ خود ان ایف آئی آرز کی مدعی ہے اور دفاتر میں بیٹھے بیٹھے نام اکٹھے کرکے مقدمات بنائے گئے ہیں۔

ایف آئی آرز میں چھوٹے معصوم بچوں، کئی سال پہلے وفات پا جانے والے اور چہلم کے دن متعلقہ شہر سے سینکڑوں میل دور افراد کو اسی شہر میں دکھا کر ایف آئی آرز کاٹی گئی ہیں۔

ہم وزیراعلیٰ پنجاب، گورنر پنجاب، ہوم سیکریٹری پنجاب، انسپکٹر جنرل آف پنجاب، سپیکر اور ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی، وزیراعظم پاکستان اور معزز عدلیہ کے تمام ذمہ داران کو متوجہ کرتے ہیں کہ اس قسم کے تمام مقدمات فی الفور واپس لئے جائیں۔ اگر 48 گھنٹے تک کوئی پیش رفت نہ ہوئی تو آیندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .