۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
مسجد الحرام کو 7 ماہ بعد نمازیوں کے لیے کھول دیا گیا

حوزہ/ عمرہ زائرین سمیت زیادہ سے زیادہ 40 ہزار افراد کو اب مسجد الحرام میں روزانہ نماز ادا کرنے کی اجازت ہوگی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مکہ/ سعودی عرب اسلام کے سب سے مقدس مقام پر کورونا وائرس کی وجہ سے عائد پابندیوں کو 7 ماہ بعد پہلی مرتبہ نمازیوں کے لیے کھول دیا اور عمرہ زیارت میں توسیع کرتے ہوئے اسے 15 ہزار افراد کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

رپورٹ کے مطابق ماسک پہنے سعودی شہریوں اور ریاست کی عوام کو مکہ مکرمہ کی مسجد کے اندر نماز ادا کرنے کی اجازت دی گئی جس دوران حکام نے نمازیوں سے صحت کے حوالے سے احتیاطی تدابیر اپنانے مطالبہ کیا۔

سعودی پریس ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شہریوں اور رہائشیوں نے آج مسجد الحرام میں نماز الفجر ادا کی جہاں (حکام) عمرہ کی بتدریج بحالی کے دوسرے مرحلے پر عمل درآمد شروع کر رہے ہیں۔مارچ میں کورونا وائرس کی وجہ سے مسجد الحرام میں نماز کے اجتماعات پر پابندی عائد کیے جانے کے بعد سعودی عرب نے رواں ماہ کے آغاز میں 6 ہزار فی یوم شہریوں اور باشندوں کو عمرہ کرنے کی اجازت دی تھی۔

اتوار کو شروع ہونے والے دوسرے مرحلے کے تحت عمرہ زائرین کی تعداد میں اضافہ کرکے روزانہ 15 ہزار فی یوم کردیا گیا۔عمرہ زائرین سمیت زیادہ سے زیادہ 40 ہزار افراد کو اب مسجد الحرام میں روزانہ نماز ادا کرنے کی اجازت ہوگی۔یکم نومبر کے لیے طے کیے گئے تیسرے مرحلے کے تحت بیرون ملک سے آنے والوں کو بھی اجازت دی جائے، اس کے بعد عمرہ زائرین کی حد کو بڑھا کر 20 ہزار کردیا جائے گا اور 60 ہزار نمازیوں کو اجازت دی جائے گی۔

سرکاری میڈیا کے مطابق احتیاطی تدابیر اختیار کی گئی ہیں، حجرہ اسود جسے چومنا عمرے کی ادائیگی کے دوران روایات میں ہے تاہم اس ارکان کو عوام سے دور رکھا جائے گا۔

حکام نے بتایا کہ نمازیوں کے ہر گروہ سے پہلے اور بعد میں مسجد الحرام کو جراثیم سے پاک کیا جائے گا، حجاج کرام کے جسمانی درجہ حرارت کی پیمائش کے لیے تھرمل سینسرز بھی لگائے گئے ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .