حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ، عراق کردستان ریجن سے وابستہ پشمرگہ فورسز کے سکریٹری جنرل ، جبار یاور نے عراق کے متعدد صوبوں کو داعش کے قبضے کے دوران خطے اور بغداد کے درمیان تعلقات کی تفصیلات بتائیں اور متنازعہ علاقوں کے بارے میں بیانات دیئے ہیں ۔
تفصیلات کے مطابق، یاور نے ایک نجی ٹیلی ویژن کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ داعشی دہشت گرد گروہ کے عراق کے بڑے علاقوں پر قبضے کے دوران پشمرگہ فورسز عراقی فورسز سے رابطے میں نہیں تھیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ آیت اللہ العظمی سید علی سیستانی کے فتوے نے بغداد کو داعش کے متوقع خطرے سے بچایا۔
پشمرگہ فورسز کے سکریٹری جنرل نے بتایا کہ داعش نے ہمارے اور عراقی افواج کے مابین جدائی ڈال کر رکھا اور بغداد پر حملہ کرنے میں ناکام ہو گئی تو داعش نے اربیل تک پہنچنے کے لئے بھاری حملے کیے جس سے پشمرگہ فورسز کو بہت زیادہ نقصان پہنچا ، جو کہ داعشی دہشت گرد گروہ کے بار بار حملوں کا سامنا کرنے کی طاقت نہیں رکھتی تھی۔
متنازعہ علاقوں میں تنازعہ پر سیاسی حلقوں میں پائے جانے والے تنازعہ کے بارے میں ، یاور نے کہا کہ اگر فوج سیاسی جماعتوں اور اس کے بیانات پر عمل کرے تو اسے روزانہ ایک نئی جنگ کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ہمارا ان علاقوں پر غلبہ حاصل کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے اور ہم نے ان علاقوں کو صرف دہشت گردی کے خطرے سے بچانے کی کوشش کی ہے۔