۷ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۷ شوال ۱۴۴۵ | Apr 26, 2024
جماعت اسلامی پاکستان

حوزہ/ حلقہ خواتین جماعت اسلامی کی جانب سے ارسال کردہ خطوط میں آئین پاکستان کی روشنی میں ترتیب دیئے گئے پیمرا قوانین کا موثر عملی نفاذ، اشتہارات میں عورت کے وقار اور اخلاقی حدود کی پاسداری کے ساتھ ڈراموں میں رشتوں کے تقدس اور خاندانی نظام کی اہمیت کو اجاگر کرنے۔ مخصوص مذہبی ایام کو کمرشلائز کرنے کی بجائے ان کی دینی روح اور تقدس کو بنیاد بناتے ہوئے معاشرے کی تعلیم و تربیت کا مطالبہ کیا گیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پاکستان میں ابلاغ و نشریات کے اداروں بالخصوص الیکٹرانک میڈیا چینلز اور سوشل میڈیا پر غیر اخلاقی اور فحش مواد کا طوفان برپا ہے۔ بچے بچے کے ہاتھ میں موبائل فون اور کیمرہ موجود ہے، جدید ٹیکنالوجی نے اپنی افادیت کیساتھ ساتھ معاشرے کی اخلاقی زوال پذیری کا ایک بڑا راستہ بھی کھول دیا ہے۔

اس حوالے سے میڈیا سیل حلقہ خواتین جماعت اسلامی پاکستان کی جانب سے وزیراعظم عمران خان اور چیئرمین پی ٹی وی نعیم بخاری کے نام علیحدہ علیحدہ خطوط ارسال کئے گئے ہیں، جن میں پی ٹی وی، نجی چیبلز، موبائل فونز اور انٹرنیٹ پر اخلاق سوز مواد پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس کی تشہیر کی روک تھام پر  مبنی تفصیلی تجاویز دی گئی ہیں۔

واضح رہے کہ ملک میں اخلاق و اقدار کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر وزیراعظم عمران خان اپنے ایک بیان میں تشویش کا اظہار کر چکے ہیں۔ حلقہ خواتین جماعت اسلامی کی جانب سے ارسال کردہ خطوط میں آئین پاکستان کی روشنی میں ترتیب دیئے گئے پیمرا قوانین کا موثر عملی نفاذ، اشتہارات میں عورت کے وقار اور اخلاقی حدود کی پاسداری کے ساتھ ڈراموں میں رشتوں کے تقدس اور خاندانی نظام کی اہمیت کو اجاگر کرنے۔ مخصوص مذہبی ایام کو کمرشلائز کرنے کی بجائے ان کی دینی روح اور تقدس کو بنیاد بناتے ہوئے معاشرے کی تعلیم و تربیت کا مطالبہ کیا گیا۔ علاوہ ازیں خطوط میں بچوں کیلئے دین و اخلاقیات پر مبنی تفریحی اور تعلیمی نشریات کیساتھ ذرائع ابلاغ کے حوالے سے دیگر اہم تجاویز اور مطالبات بھی شامل ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .