حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان مقصود علی ڈومکی نے ایک وفد کے ہمراہ ڈپٹی کمشنر جیکب آباد ڈاکٹر حفیظ احمد سیال سے ملاقات کی۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ سندھ بلوچستان بارڈر پر واقع ضلع جیکب آباد انتہائی حساس اور اہمیت کاحامل ضلع ہے جہاں 2015 میں دہشت گردی کا المناک سانحہ رونما ہوا الحمد للہ یہاں صدیوں سے شیعہ سنی وحدت قائم ہے اور یہاں بسنے والے مختلف مکاتب فکر اور قبائل کے درمیان محبت اور اخوت کا رشتہ قائم ہے مگر کالعدم تنظیموں سے تعلق رکھنے والے اور باہر سے آنے والے تکفیری سوچ کے حامل دہشت گرد اس خطے کے امن کے لیے خطرہ ہیں۔ جن پر کڑی نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ سانحہ شب عاشور کے شہداء کے یادگار ٹاور کی تعمیر ضروری ہے کیونکہ یہ شہداء ہم سب کے ہیں اور ان کا احترام کرنا ہم سب کے لئے ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے فلاحی شعبے کی جانب سے عوامی فلاح کے حوالے سے جیکب آباد اور گڑھی خیرو میں میٹھے پانی کی پائپ لائن بچھائی جا رہی ہے جس میں حکومت ہمارے ساتھ تعاون کرے۔
اس موقع پر سید فضل عباس شاہ بخاری نے کہا کہ شہر کی بھلائی اور امن کے قیام میں ہمارا ضلع انتظامیہ سے ہمیشہ مکمل تعاون رہا ہے۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے سید احسان علی شاہ بخاری نے کہا کہ شہر میں منشیات کا بڑھتا ہوا رجحان افسوسناک ہے آئس کے نشے نے نوجوان نسل کو تباہ کرکے رکھ دیا ہے جس پر قابو پانے کی ضرورت ہے۔ سید غلام شبیر نقوی نے کہا کہ ملت جعفریہ ضلع بھر میں فلاحی امور میں ہمیشہ پیش پیش رہی ہے ہماری طرف سے مختلف مواقع پر بلڈ ڈونیشن کیمپ منعقد کر کے تھیلیسیمیا کے مریضوں کی دیکھ بھال کا کام انجام دیا جاتا ہے۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر جیکب آباد ڈاکٹر حفیظ احمد سیال نے کہا کہ عوام اور انتظامیہ کا باہمی تعاون شہر اور ضلع کی تعمیر اور ترقی کے لیے ضروری ہے ہم سب مل کر شہر جیکب آباد کو خوبصورت بنا سکتے ہیں یادگار شہدا ٹاور کی تعمیر کے حوالے سے سندھ حکومت نے جو وعدے کئے ہیں اس سلسلے میں باضابطہ طور پر صوبائی حکومت کو یادداشت ارسال کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ شہر کو خوبصورت بنائیں گے اور فلاحی کاموں کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔