۱۵ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۵ شوال ۱۴۴۵ | May 4, 2024
ڈاکٹر عبدالغفور راشد

حوزہ/ نائب امیر مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان نے اپنے خطاب میں کہا کہ اسلام اور پیغمبر کی آمد سے قبل معاشرہ جہالت میں ڈوبا ہوا تھا،علم نے حقوق اللہ، حقوق العباد اور انسانی تکریم سکھائے، اسلام سے پہلے زمانے کو دور جاہلیت کہتے ہیں کیونکہ اس میں عقیدہ توحید اور عقیدہ ختم نبوت نہیں تھے جہالت کے خاتمہ کے لئے تعلیم کا عام ہونا ضروری ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لاہور/ نائب امیر مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان ڈاکٹر عبدالغفور راشد نے زور دیاہے کہ جہالت کے خاتمہ کے لئے تعلیم کا عام ہونا ضروری ہے ۔ دولت کمانے کے لئے نہیں، بلکہ تعلیم انسان کے مقام و مرتبہ کی پہچان کے لئے ہونی چاہیے۔عقیدہ توحید اور عقیدہ ختم نبوت کے بغیر زندگی گذارنے والے جاہل ہیں۔ اسی لئے اسلام سے پہلے زمانے کو دور جاہلیت کہتے ہیں کیونکہ اس میں عقیدہ توحید اور عقیدہ ختم نبوت نہیں تھے۔

تقریب ختم صحیح بخاری سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسلام اور پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی آمد سے قبل معاشرہ جہالت میں ڈوبا ہوا تھا۔ اس کے باوجود دنیا کے نامور شعراءادباءاور دانشور لکھاری موجود تھے۔اعلیٰ درجے کے حکماء و اطباءب ھی تھے۔سیاست کا داؤ پیچ جاننے والے قبائلی علاقائی اور بین الریاستی لیڈر بھی تھے۔تہذیب و تمدن کی گتھیاں سلجھانے والے سماجی و مذہبی رہنما بھی تھے۔اس کے باوجود اس عہد کو دور جاہلیت کہا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ علم کی بنیادقرآن ہے، جو کلام الٰہی ہے۔ اسی رب کائنات کی طرف سے سرور کائنات کو پہلا پیغام ملا آپ مجھ سے پڑھیے اور پھر ساری کائنات کو پڑھاہیے۔

ڈاکٹر عبدالغفور راشد نے کہا کہ علم تہذیب ثقافت اور اسلام سکھاتا ہے۔ سماجی ،معاشرتی ،اخلاقی مالی، سیاسی اور مذہبی برائیوں کا حل صرف تعلیم عام کرنے سے ہی ہوسکتا ہے ۔ تعلیم انسان کو انسان بناتی ہے۔اسی علم نے انسان کا تعارف کروایا۔علم ہی نے انسان کو خالق کائنات، پیغمبراکرم، اسلام اور انسانیت سے متعارف کروایا ہے۔اسی علم نے حقوق اللہ، حقوق العباد اور انسانی تکریم سکھائے ۔پھرایسا انقلاب آیا کہ بھیڑ بکریوں میں رہنے والے دنیا کے رہنما بنے ۔عدل و انصاف کا بول بالا ہوا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .