حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امتِ واحدہ پاکستان کے سربراہ علامہ محمد امین شہیدی کے فرزند کے اغوا اور تشدد کے حوالہ سے امتِ واحدہ پاکستان نے ایک اعلامیہ جاری کیا ہے جس میں اس واقعہ کی شدید مذمت کی گئی ہے۔ امتِ واحدہ پاکستان کے ایک ہنگامی اجلاس میں علامہ محمد امین شہیدی کے فرزند کو ریاستی اداروں کی جانب سے اغوا کر کے تشدد کا نشانہ بنانے پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا۔
اجلاس میں علامہ محمد امین شہیدی، سید ضیاء اللہ شاہ بخاری، پیر غلام رسول اویسی، پیر سید معصوم شاہ نقوی، پیر سید ابرار شاہ بخاری، علامہ محمد اصغر عسکری، ڈاکٹر امتیاز علی، مولانا محمد عباس وزیری اور علامہ حیدر علوی نے شرکت کی۔
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ علامہ محمد امین شہیدی ایک محترم عالمِ دین اور اتحاد بین المسلمین کے لئے عملی جدوجہد کرنے والی معتبر شخصیت ہیں، ان کے خلاف اوچھے ہتھکنڈوں کا استعمال درست نہیں۔ ایسے اقدامات سے مظلوموں کی حمایت کا راستہ نہیں روکا جا سکتا۔ آپ اتحادِ امت کے داعی ہیں اور تمام مکاتبِ فکر میں وحدت و امن کے فروغ کے لئے ہمیشہ سرگرمِ عمل رہتے ہیں۔
امتِ واحدہ پاکستان کی قیادت حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ اس غیر قانونی واقعہ کا نوٹس لے اور ریاستی اداروں میں بیٹھے غنڈوں کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے۔