۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
غسل میں ظاہر بدن کو دھونا

حوزہ / رہبر انقلاب اسلامی نے غسل میں بدن کے ظاہری حصے کو دھونے سے متعلق اپنی نظر کو بیان کیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے غسل میں ظاہری بدن کو دھونے سے متعلق اپنی نظر کو بیان کیا ہے جسے ہم یہاں شرعی مسائل میں دلچسپی رکھنے والے افراد کے لیے ذکر کر رہے ہیں۔

اس مسئلہ کے متعلق رہبر انقلاب اسلامی سے پوچھے گئے سوال اور اس کے جواب کا متن اس طرح ہے۔

سوال:

کیا غسل میں ظاہری بدن کو دھونا کافی ہے؟  اور کیا غسل کرتے وقت کانوں میں پانی جانے سے روکنے کے لیے "ایئر پلگس" وغیرہ  ڈالنا جائز ہے؟

جواب:

غسل میں آنکھ، ناک اور کان وغیرہ کو اندر سے دھونا واجب نہیں ہے۔ پس اگر "ایئر پلگس" وغیرہ جو مکمل طور پر کان کے اندر ہوں اور اس کے کسی حصے نے کان کے باہر والے حصے کو چھپا نہ رکھا ہو تو اس کے استعمال میں کوئی حرج نہیں ہے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .