۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
مولانا نذیر احمد

حوزہ/ جامعہ خدیجہ الکبریٰ کے سرپرست اعلیٰ مولانا نذیر احمد نے کہا کہ آزادی نسواں کے نام پر مغرب میں خواتین کا استحصال ہورہا ہے اگر فیشن شو اور ماڈلنگ کے مقابلے کشمیر میں کئے گئے تو یہی استحصال یہاں کی خواتین ساتھ بھی ہوگا۔ خاتون جنت حضرت فاطمہ زہرا ؑ خواتین جہاں کے لئے نمونہ عمل ہے اگر خواتین آپ کی سیرت پر عمل پیرا ہوجائیں تو ان کے تمام انفرادی و اجتماعی مسائل کا حل بغیر کسی کے جھنڈے تلے حل ہوجائیں گے ۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جامعہ خدیجہ الکبریٰ ؑ گنڈ حسی بٹ میں حالیہ فیشن شو کے خلاف طالبات نے زبردست غم و غسہ کا اظہار کرتے ہوئے اسے صاف و پاک کشمیری معاشرے کے لئے ایک ناسور قرار دیا ۔اس موقع پر جامعہ خدیجہ الکبریٰ کے سرپرست اعلیٰ مولانا نذیر احمد نے کہا کہ مغرب زدہ خواتین یہاں کے اسلامی تہذیب و تمدن پر مغرب کا بیہودہ ،فحش اور بے حیا تمدن مسلط کرنا چاہتے ہیں جو انتہائی افسوسناک ہے۔

انہوں نے کہا کہ سماج میں تیزی کے ساتھ پھیل رہی بُرائیوں کا بنیادی وجہ مغربی کلچر ہے افسوس کا مقام ہے کہ اولیاءکی سرزمین پر اس طرح کے بےہودہ فرسودہ اور فحش کلچر کو پھیلانے کی سرتوڑ کوششیں کی جارہی ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ فیشن شو کے نام پر کشمیر کو بے حیائی ،عریانیت اور فحشیات کی منڈی میں تبدیل کیا جارہا ہے بدنصیبی یہ ہے کہ اس طرح پالسیوں کو عملی جامہ پہننانے کے لئے کشمیری خواتین کو استعمال کیا جارہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ آزادی نسواں کے نام پر مغرب میں خواتین کا استحصال ہورہا ہے اگر فیشن شو اور ماڈلنگ کے مقابلے کشمیر میں کئے گئے تو یہی استحصال یہاں کی خواتین ساتھ بھی ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ خاتون جنت حضرت فاطمہ زہرا ؑ خواتین جہاں کے لئے نمونہ عمل ہے اگر خواتین آپ کی سیرت پر عمل پیرا ہوجائیں تو ان کے تمام انفرادی و اجتماعی مسائل کا حل بغیر کسی کے جھنڈے تلے حل ہوجائیں گے ۔

انہوں نے انتظامیہ سے بھی اپیل کی کہ وہ کسی بھی صورت میں کشمیر میں فیشن شو یا ماڈلنگ پروگروم منعقد کرنے کی اجازت نہ دیں تاکہ معاشرے مزید آلودہ نہ ہوسکیں۔

کشمیر؛ جامعہ خدیجۃ الکبریٰ کی طالبات کا فیشن شو کے خلاف احتجاج/ خاتون جنت حضرت فاطمہ زہرا ؑ خواتین جہاں کے لئے نمونہ عمل، مولانا نذیر احمد

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .