۵ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۵ شوال ۱۴۴۵ | Apr 24, 2024
علامہ ناظر عباس تقوی

حوزہ/ صدر شیعہ علماء کونسل سندھ نے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ جو اس ملک میں آئین کے اندر رہ کر مطالبات کرے اس کی کوئی بات نہیں سنتا لیکن جو لٹھ لے کر باہر نکلے گا انکی بات بھی سنی جاتی ہے اور ان سے معاملات بھی طے کئے جاتے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،شیعہ علماء کونسل سندھ کے صدر علامہ ناظر عباس تقوی نے کہا ہے کہ بائیس دن سے مائیں بہنیں اپنے پیاروں کی بازیابی کیلئے دھرنے پر بیٹھی ہیں، ریاست مدینہ کے والی کہاں ہیں، کہاں ہیں ان کے وزیر، کون ان ماؤں اور بہنوں کی بات سنے گا۔

انہوں نے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ جو اس ملک میں آئین کے اندر رہ کر مطالبات کرے اس کی کوئی بات نہیں سنتا لیکن جو لٹھ لے کر باہر نکلے گا انکی بات بھی سنی جاتی ہے اور ان سے معاملات بھی طے کئے جاتے ہیں۔

مزار قائد کے باہر احتجاجی دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ایس یو سی سندھ کے صدر نے کہا کہ اکیس رمضان کیلئے بھی پالیسی بنالی گئی ہے، ہم مسلسل کہہ رہے کہ لاپتہ افراد کو سامنے لایا جائے۔

علامہ ناظر عباس تقوی نے کہا کہ ہماری یہ مائیں بہنیں سڑک پر بیٹھی ہیں جو ہمارے لئے تکلیف دہ ہے، آپ کے وزراء نے کہا تھا کہ ہم اس مسئلے کو حل کریں گے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .