حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،بین المذاہب و مسالک ہم آہنگی عوام میں اتحاد وحدت اخوت کے پیغام کو عام کرنے کا بہترین پلیٹ فارم ہے، جن ممالک میں فرقہ واریت انتہا پسند کا زور ہے ان ممالک میں ایسے پلیٹ کو فعال کیا جائے، حکومت آسٹریلیا نے ہمیشہ مذہبی تہوار منانے میں مثبت کردار ادا کرتے ہوئے تمام مذاہب کو برابر کے حقوق دئے، تمام مذاہب کے رہنما حکومت آسٹریلیا کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔جو عناصر فرقہ واریت اور شدت پسندی کو دنیا میں ہوا دے رہے ہیں ان کی بھر پور مذمت کرتے ہیں۔ ملک پاکستان میں مکتب تشیع کے نوجوانوں کی مسلسل گمشدگی اور تاحال بازیابی ریاست پر بہت بڑا سوالیہ نشان ہے۔یہ بات امام جمعہ ملبرون حجت الاسلام علامہ اشفاق وحیدی نے ایک افطار ڈینر میں تمام مذاہب و مسالک پر مشتمل ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ آسٹریلیا واحد ریاست ہے جس میں تمام مذاہب کے تہوار آزادی سے منائے جاتے ہیں تمام مذہب کے رہنما ہمیشہ حکومت اسڑیلیا سے کے ساتھ کھڑے نظر آتے ہیں۔ اسی طرح تمام کے مقدسات اور عبادات کا اگر احترام کرنے کا عوام کے اندر شعور دیا جائے تو بہترین ماحول بن سکتا ہے۔
علامہ اشفاق وحیدی نے کہا کہ جن ممالک میں شدت پسندی اور انتہا پسندی فرقہ واریت جیسا ماحول ہے وہ ممالک ہمیشہ معاشی بحران میں مبتلا رہے اور ریاست روز بروز کمزور اور غیر مستحکم نظر آتے ہیں۔
علامہ اشفاق وحیدی نے مِسنگ پرنس کے حوالے سے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک پاکستان میں گمشدہ نوجوانوں کے لواحقین کئی دنوں سے ان کی بازیابی کے لئے سڑکوں پر بھیٹے ہوئے ہیں لیکن حکومت اور حکومتی ادارہ ان کی مدد کرنے میں بے بس نظر آتے ہیں۔ہم مطالبہ کرتے ہیں عالمی اداروں انسانی حقوق کی تنظیموں سے کہ گمشدہ نوجوانوں کی بازیابی کے لئے ان کے لواحقین کی مدد کریں۔