حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،سکریٹری تنظیم المکاتب لکھنو حجۃ الاسلام و المسلمین مولانا سید صفی حیدر زیدی نے روز قدس کی مناسبت سے اپنے پیغام میں کہا کہ یوم قدس اسلام و انسانیت کی حمایت کا دن ہے۔ انہوں نے اپنی گفتگو کا آغاز اس آیت کریمہ سے کرتے ہوئے قال اللہ الحکیم : إِنَّهُ لَا يُحِبُّ الظَّالِمِينَ (اللہ ظالموں کو پسند نہیں کرتا۔ سورہ شوری آیت ۴۰)
حضرت امیرالمومنین علیہ السلام نے فرمایا: جو ظلم کرتا ہے، جو ظلم میں اسکی مدد کرتا ہے اور جو اس ظلم سے راضی رہتا ہے تینوں ظلم میں برابر کے شریک ہیں۔ (الخصال، جلد ۱، صفحہ ۱۰۷)
انہوں نے کہا کہ زیارت وارثہ میں ہے "خدا کی لعنت ہو اس امت پر جس نے آپ کو قتل کیا، خدا کی لعنت ہو اس امت پر جس نے آپ پر ظلم کیا اور خدا کی لعنت ہو اس امت پر جس نے آپ پر ہوئے مظالم کو سنا اور اس پر راضی رہا۔"
قرآن کی آیتوں، معصومین علیہم السلام کے ارشادات سے یہ بات ثابت یے کہ جو بھی ظلم پر راضی ہو گا وہ ظلم میں برابر کا شریک ہو گا۔
مولانا موصوف نے بیان کیا کہ 1948 ء سے فلسطین پر ظالم صہیونیوں کا غاصبانہ قبضہ ہے جس کا ایک حصہ عالم اسلام کا قبلہ اول مسجد اقصی بھی ہے۔
مزید کہا کہ ظالم صہيوني انبیاء و مرسلین علیہم السلام اور مسلمین کی سرزمین پر نہ صرف قابض ہیں بلکہ وہاں کے رہنے والے مظلوم نہتے شہریوں پر ظلم بھی کر رہے ہیں، وہاں روزآنہ بے گناہوں کا خون بہتا ہے جس میں عورتوں اور بچوں کا خون بھی شامل ہوتا ہے جب کہ بچوں، عورتوں اور نہتے لوگوں پر حملہ کرنے کی نہ دین اجازت دیتا ہے اور نہ دنیا کا کوئی قانون اجازت دیتا ہے۔
سیکریٹری تنظیم المکاتب نے کہا کہ اب تک نہ جانے کتنی بستیاں اجڑ گئیں، کتنے معصوم و بے گناہ شہید ہو گئے، کتنے جوان کام آ گئے، لیکن ان تمام تر جانی، مالی، معاشی مشکلات کے باوجود فلسطینیوں کے پائے ثبات میں لغزش نہ آئی، وہ آج بھی مشکلات کے باوجود دشمن کے سامنے ڈٹے ہیں، انکی مظلومیت، انکی فریاد، انکی شہادت عالم اسلام کی غیرت کو للکار رہی ہے اور اسلامی و انسانی حمیت پر سوالیہ نشان ہے۔
مظلوم مسلمانوں پر ہو رہے مظالم پر عالم اسلام اور انسانی حقوق کے عالمی اداروں کا مجرمانہ سکوت حیرت ناک ہے۔
مولانا صفی حیدر نے کہا کہ دور حاضر میں بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ آج کرونا وبا کے چلتے جب معاشی بحران کا شکار اور طبی سہولیات سے محروم ہیں تو متعدد عالمی ادارے اور ہر وہ انسان جس کے اندر انسانیت باقی ہے وہ بلا تفریق مذہب و ملت اپنے جیسے انسانوں کی جان بچانے میں مصروف ہے اور جن مستحقین تک امداد نہیں پہنچتی تو وہ اپنی اور اپنے عزیزوں کی جان سے ہاتھ دھونے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔ فلسطینی کسی وبا کے سبب نہیں بلکہ سات دہائیوں سے صیہونی مظالم کے سبب بنیادی حقوق اور طبی سہولیات سے محروم ہیں کہ ظالم صیہونیوں نے ان پر امداد رسانی کے سارے راستے بھی بند کر دئیے ہیں لیکن ان سے زیادہ محروم عالم انسانیت عموما اور عالم اسلام خصوصا ہے کہ وہ انکی مدد تو دور حمایت سے بھی محروم ہے۔ فلسطین پر غاصبانہ قبضہ اور مظالم پر عالمی سکوت خصوصا عرب دنیا کی بے حسی نے اب عالمی استکبار کی ہمتیں اور بڑھا دی ہیں۔ یمن کا حال فلسطین سے زیادہ برا ہے۔ برما میں مظالم عروج پر ہیں۔ نائجیریا کے مظلوموں کا خون روزآنہ بہایا جاتا ہے۔
رہبر کبیر انقلاب آیۃ اللہ العظمی آقا سید روح اللہ موسوی خمینی قدس سرہ نے ماہ رمضان المبارک کے آخری جمعہ کو یوم قدس کا تاریخی اعلان کیا تا کہ عالم اسلام مظلوم کی حمایت اور ظالم سے اظہار برات کرے اور فلسطین کو اسکی علامت simple قرار دیا۔ یہ دن اسلام و انسانیت کی پاسبانی اور دنیا بھر کے ظالموں سے بیزاری اور مظلوموں کی حمایت کا دن ہے۔
آخر میں کہا کہ ہماری کوشش ہونا چاہئیے کہ گھر سے لے کر عالمی سطح تک مظلوموں کی حفاظت کریں اور ظالموں کے خلاف جب جس طرح جتنی آواز اٹھانا ممکن ہو اٹھاتے رہیں۔