حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،حزب اللہ کے ڈپٹی سکریٹری جنرل شیخ نعیم قاسم کی سربراہی میں لبنانی حزب اللہ کے ایک وفد نے حماس اور جہاد اسلامی تحریکوں کے متعدد رہنماؤں سے ملاقات کی اورمزاحمتی تحریک نیز فلسطینی عوام کے تئیں حزب اللہ کی حمایت کے لئے زور دیا،یادرہے کہ گذشتہ روز شیخ نعیم قاسم کی سربراہی میں حزب اللہ کے وفد نے حماس کے رہنماؤں اسامہ ہمدان ، علی برکت اور احمد عبد الہادی نیز جہاد اسلامی فلسطین تحریک کے سکریٹری جنرل زیاد النخالہ سے ملاقات کی۔
شیخ نعیم قاسم نے کہاکہ حزب اللہ کے سکریٹری جنرل سید حسن نصراللہ کی ہدایات کے مطابق یہ اجلاس اس بات پر زور دینے کے لئے منعقد کیا گیا کہ ہم مزاحمتی تحریک اور فلسطین کی عظیم اور بہادر قوم کے ساتھ ہیں جس کے ساتھ ملک کے اسرائیل سے محاذ آرائی میں ہمارے لیے ایک اعزازی مقام ہے۔انہوں نے اس بات پر زور دیاکہ حزب اللہ ہمیشہ مزاحمتی تحریک کے ساتھرہی ہے اور اس نے فلسطینی عوام کے جہاد اور یروشلم کی آزادی کی حمایت کی ہے ،انھوں نے مزید کہا کہ ہم مختلف طریقوں سے ان کی حمایت کرتے ہیں اور ہم ہمیشہ مختلف اقدامات ، مراحل اور ضرورتوں پر مبنی اپنا فرض ادا کریں گے۔
شیخ نعیم قاسم نے مزید کہاکہ جو بھی یہ کہتا ہے کہ وہ آج فلسطین کے ساتھ ہے ،اسے مزاحمتی کے ساتھ ہونا چاہئے، جو بھی مزاحمتی تحریک کے ساتھ نہیں ہے وہ فلسطین کے ساتھ نہیں ہے ، چاہے وہ کتنے بھی اچھے الفاظ بھی کیوں نہ بولے کیوں کہ فلسطین کو جہاد ، شہادت اور بخشش کی ضرورت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مقبوضہ فلسطین میں آج جو کچھ ہو رہا ہے وہ فلسطین کے اندر ایک نئی مساوات بنانے کا مرحلہ ہے اور یہ مساوات فلسطینی علاقوں کی وحدت اور یکجہتی تحریک پر زور دیتی ہے جو یروشلم ،1948 کے مقبوضہ علاقوں، مغربی کنارے اور غزہ کو یکساں طور سے جوڑتا ہے۔
حزب اللہ کے ڈپٹی سکریٹری جنرل نے کہا کہ فلسطینی مزاحمتی تحریک اور عوام مل کر تل ابیب کو سمجھانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ فلسطینی عوام اس سرزمین کے کسی بھی حصے پر قبضہ قبول نہیں کرسکتے اور انہیں یہ بھی سمجھنا چاہئے کہ یروشلم سب سے زیادہ مقدس مقام ہے۔
آخر میں کہا کہ فلسطینی ،علاقے اور دنیا کی تمام اقوام کے ساتھ ساتھ مزاحمتی تحریک کے حامی اور محبت کرنے والوں کے علاوہ فلسطین پر یقین رکھنے والے بھی یروشلم کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور اس کے راستے پر قربانیاں دینے کے لئے تیار ہیں۔