حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجۃ الاسلام والمسلمین علی نظری منفرد نے شہر اصفہان میں ترتیل اور ناظرہ قرآن کریم کے کورس کے آغاز کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا: دنیا میں صحیح و غلط کتابیں موجود ہیں اور ہمارے صرف قرآن کریم کی طرف جانے کی وجہ یہ ہے کہ اس کتاب میں کوئی باطل اور غلط چیز موجود نہیں ہے اور خود قرآن مجید کی تصریح کے مطابق یہ وہ کتاب ہے جو "لا رَیْبَ فِیه" ہے۔
انہوں نے مزید کہا: بعض کتابوں مثلاً ریاضی کا دائرہ کار صرف دنیا ہے لیکن قرآن کریم کا دائرہ کار دنیا اور آخرت دونوں ہیں اور یہ کتاب خداوندعالم کی جانب سے معصوم ہے اور معصوم کے توسط سے ہم پر نازل ہوئی ہے۔
دینی علوم کے اس استاد نے کہا: رسول اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وآلہ وسلم) نے اس کتاب کی تعریف میں فرمایا ہے کہ قرآن کریم ایسا روشن چراغ ہے جو کبھی خاموش نہیں ہوتا اور ایسا سمندر ہے کہ جس کی تہہ تک کوئی نہیں پہنچ سکتا اور روایات میں آیا ہے کہ قرآن مجید سورج اور چاند کی طرح ہے۔
انہوں نے اس سوال کا جواب دیتے ہوئے کہ "ہم صرف قرآن کریم کی طرف کیوں رجوع کریں؟"، کہا اس لئےکہ قرآن مجید بشر کی ہدایت کی کتاب ہے۔
حجۃ الاسلام والمسلمین نظری منفرد نے کہا: آج کچھ لوگ دنیا میں یہ کہتے ہیں کہ "حسبنااللہ کتاب اللہ" یعنی ہمارے لئے اللہ کی کتاب کافی ہے جبکہ سورہ نحل کی آیت نمبر 44 میں خداوندعالم ارشاد فرماتا ہے: "ہم نے اس ذکر کو نازل کیا لیکن اس ذکر "قرآن کریم" کو بیان کرنے والے کی ضرورت ہے کہ پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وآلہ وسلم) نے اپنی حیات طیبہ میں اس سنگین ذمہ داری کو ادا کیا لیکن پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وآلہ وسلم) نے اسے تمام لوگوں کے لئے بیان نہیں فرمایا اور اپنا جانشین مقرر کیا (جو اس ذمہ داری کو آگے بڑھائے گا) کہ جس کا واضح مصداق غدیر خم میں ہے۔
حوزہ علمیہ قم کے اس استاد نے آخر میں کہا: ہمیں ولایت و امامت کی نعمت کی قدر دانی کرنی چاہیے اور ہمیں اس نعمت کو اپنے فرزندان تک منتقل کرنا چاہیے اور ولایت سے بڑھ کر کوئی امانت نہیں ہے جو ہمارے سپرد کی گئی ہو۔