۱۳ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۳ شوال ۱۴۴۵ | May 2, 2024
آیت الله العظمی مظاهری

حوزہ / آیت اللہ مظاہری نے کہا: عفو و درگزر  ایسی فضیلت ہے جسے فراموش کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا: آج لوگ ایک دوسرے سے درگزر نہیں کرتے اور اس فضیلت کو فراموشی کے سپرد کر دیا گیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ حسین مظاہری نے اصفہان میں سلسلہ وار درس اخلاق میں عفو و درگزر کو ان فضیلتوں میں سے قرار دیا جنہیں فراموش کر دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا: آج کل لوگ ایک دوسرے کو معاف نہیں کرتے اور اس کی فضیلت سے لوگ غافل ہیں۔

انہوں نے کہا: قرآن کریم میں اس بارے میں ارشاد خداوندی ہے: "وَ لْیَعْفُوا وَ لْیَصْفَحُوا أَ لا تُحِبُّونَ أَنْ یَغْفِرَ اللَّهُ لَکُم"(نور: ۲۲)

 کیا تمہیں پسند نہیں ہے کہ قیامت کے دن میں صرف تمہارے گناہوں کو معاف نہ کرو ں بلکہ تمہیں رسوا بھی نہ ہونے دوں؟ تو واضح ہے کہ جواب میں سب کہیں گے کہ "ہم اسی طرح چاہتے ہیں"۔ تو پھر قرآن کریم میں ارشاد قدرت ہوتا ہے "اگر آپ کو پسند ہے کہ اس طرح ہو تو تمہیں بھی دنیا میں دوسروں کو عفو درگزر کرنا چاہئے اور دوسروں کے برے سلوک سے صرف نظر کرنا چاہئے۔  اگر آپ دنیا میں درگزر نہیں کرتے تو قیامت کے دن خدا بھی تم سے درگزر نہیں کرے گا اور بدبخت ہے وہ شخص جسے آخرت میں خدا وند معاف نہ کرے"۔

آیت اللہ مظاہری نے کہا: امام حسن مجتبی علیہ السلام نے اپنی عمر کے آخری لمحات میں بھی کسی کو نہیں بتایا کہ مجھے میری بیوی نے قتل کیا ہے حتی حضرت امام حسین علیہ السلام اور حضرت زینب سلام اللہ علیہا کو بھی نہیں بتایا۔ آپ شہید ہوگئے لیکن اس خاتون کو رسوا نہیں کیا۔ کون خاتون؟! بدترین اور شقی ترین خاتون۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .