۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
آیت الله مظاهری

حوزہ / آیت اللہ مظاہری نے کہا: سورۂ ماعون، بلند مضامین اور درس آموز مطالب پر مشتمل ہے۔ اس سورت کی آخری آیات یعنی آیت نمبر 5 سے لیکر 9 تک ریا اور دکھاوے کے متعلق انتہائی دقیق مطالب بیان ہوئے ہیں اور ان آیات میں یہ بھی بیان ہوا ہے کہ چار قسم کے لوگوں کے پاس دین نہیں ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ مظاہری نے درس اخلاق میں کہا: معاشرے میں جن فضیلتوں کی جانب توجہ نہیں دی جاتی ان میں سے ایک اخلاص ہے۔ آج کل اخلاص اس معاشرے میں گم شدہ چیز ہے۔ اکثر لوگ خدا کے لئے کوئی نیک کام نہیں کرتے بلکہ وہ نیکی اس لئے انجام دیتے ہیں کہ لوگ ان کی تعریف کریں۔

انہوں نے کہا: انسان کو ہر کام خدا کی خوشنودی کے لئے انجام دینا چاہیے۔

انہوں نے سورہ ماعون کی آخری آیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: ان آیات میں ریا اور فضیلتِ خلوص سے محروم رہنے کے متعلق انتہائی دقیق نکات بیان ہوئے ہیں۔ ارشاد خداوندی ہے «بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمنِ الرَّحیمِ‏، أَ رَأَیتَ الَّذی یکَذِّبُ بِالدِّینِ» یعنی وہ افراد جن کے پاس دین نہیں ہے وہ مندرجہ ذیل ہیں:

1۔ «فَذلِکَ الَّذی یدُعُّ الْیتیم‏» جو افراد یتیموں کو دھکے دیتے ہیں وہ بے دین ہیں۔ یتیموں کی طرف کوئی توجہ نہیں دیتے

2۔ «وَ لَا یحَضُّ عَلی طَعَامِ الْمِسْکِینِ» یعنی جو افراد مساکین کی مدد نہیں کرتے وہ بھی مسلمان نہیں ہیں۔

3۔ «فَوَیلٌ لِلْمُصَلِّینَ الَّذِینَ هُمْ عَنْ صَلاَتِهِمْ سَاهُونَ» یعنی جو افراد نماز کی جانب توجہ نہیں دیتے اور نماز کے وقت دوسرے کاموں میں مشغول رہتے ہیں وہ بھی مسلمان نہیں ہیں۔

4۔ «الَّذینَ هُمْ یراؤُنَ» یعنی وہ افراد جو لوگوں کو دکھانے کے لئے نیک کام انجام دیتے ہیں وہ بھی مسلمان نہیں مثلا وہ نماز جماعت میں شرکت کرتے ہیں لیکن خدا کی خوشنودی کے لئے نہیں بلکہ لوگوں کو دکھانے کے لئے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .