حوزہ نیوز ایجنسی کی فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عراق کے دفاعی امور کے ایک تجزیہ نگار صفاء الاعسم کا کہنا تھا کہ عراق سے امریکی فوجیوں کے انخلا کے دعوے کے برخلاف ملک میں امریکی فوجیوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔
عراق کی وزارت دفاع کے سابق مشیر اور فوجی امور کے تجزیہ نگار نے المعلومہ ویب سائٹ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عراق میں امریکی فوجیوں کی تعداد میں اضافہ ایسی حالت میں ہوا ہے کہ واشنگٹن نے 31 دسمبر کو عراق سے اپنے فوجیوں کو نکالنے کا دعوی کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکی سربراہی میں عالمی اتحاد کی سرگرمیاں اور اس کے ساتھ ہی عین الاسد چھاونی میں امریکی فوجیوں کی آمد و رفت بڑھ گئی ہے۔
دفاعی امور کے عراقی ماہر کا کہنا تھا کہ یقینی طور پر امریکی فوجیوں کی موجودگی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور خاص طور پر صوبہ الانبار میں عین الاسد چھاونی کے سرحدی علاقوں اور اربیل میں حریر چھاونی میں یہ اضافہ دیکھا گیا ہے۔
انہوں نے اسی طرح شام کی سرحدوں کو عبور کرکے شہروں میں دہشت گردانہ کاروائی کے لئے دہشت گرد گروہ داعش کے منصوبے کی بابت خبردار کیا اور تاکید کی کہ داعش کے پاس اب پہلے کی طرح شہروں پر قبضہ کرنے کی طاقت نہیں ہے۔