۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
اقوام متحدہ میں ہندوستان کے مستقل مندوب

حوزہ/ تمام فریقین کو تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے امن و سلامتی کو برقرار رکھنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے ترومورتی نے کہا کہ مسئلہ کا حل مسلسل سفارتی بات چیت کے ذریعے ہی ممکن ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان یوکرین کے مختلف خطوں میں رہنے والے اپنے شہریوں کی خصوصی پروازوں کے ذریعے وطن واپسی میں مدد کر رہا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، روسی صدر ولادیمیر پوتن نے یوکرین پر حملہ کرنے کے احکامات جاری کر دئے ہیں، جس کے بعد دار الحکومت کیف میں کئی دھماکے سنائی دئے ہیں اور میڈیا رپورٹ کے مطابق سینکڑوں افراد کی جان چلی گئی ہے۔ دریں اثنا، ہندوستان نے کہا ہے کہ اگر روس اور یوکرین کی دشمنی پر قدغن نہیں لگائی گئی تو عظیم بحران کھڑا ہو جائے گا۔ جس کے سبب خطہ میں سنگین عدم استحکام کی صورت حال پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔

وہیں، اقوام متحدہ میں ہندوستان کے مستقل مندوب ٹی ایس ترومورتی نے کہا کہ یہ صورتحال ایک بڑے بحران کی طرف گامزن ہے۔ ہم پیش رفت پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہیں۔ اگر اسے احتیاط سے نہ سنبھالا گیا تو خطے کا امن و سلامتی خراب ہو سکتی ہے۔ ترومورتی نے سلامتی کے مفادات کو ذہن میں رکھتے ہوئے کہا کہ ہم تنازعہ کو فوری طور پر ختم کرنے اور مزید کسی کارروائی سے باز رہنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔

تمام فریقین کو تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے امن و سلامتی کو برقرار رکھنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے ترومورتی نے کہا کہ مسئلہ کا حل مسلسل سفارتی بات چیت کے ذریعے ہی ممکن ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان یوکرین کے مختلف خطوں میں رہنے والے اپنے شہریوں کی خصوصی پروازوں کے ذریعے وطن واپسی میں مدد کر رہا ہے۔

خیال رہے کہ روسی فوج کریمیا کے راستے یوکرین میں داخل ہو رہی ہے اور روس نے یوکرین کی فوج سے 'ہتھیار ڈالنے' کو کہا ہے۔ تاہم پوتن نے کہا ہے کہ وہ یوکرین پر قبضہ کرنے کا ارادہ نہیں رکھتے۔ وہیں، اقوام متحدہ نے روس سے حملہ روکنے کی اپیل کی ہے۔ پوتن نے آج ٹی وی پر ایک بیان میں کہا کہ انہوں نے فوجی آپریشن انجام دینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .