۵ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۵ شوال ۱۴۴۵ | Apr 24, 2024
اسرائیل

حوزہ/ جب ہماری ملاقات آیت اللہ العظمی خامنہ ای سے ہوئی اور ہم نے اپنا خیال ظاہر کیا تو آپ نے کہا کہ لبنان میں آپ کی فتح بالکل قریب آ چکی ہے۔

سید حسن نصر اللہ کی تقریر سے اقتباس

حوزہ نیوز ایجنسی آیت اللہ العظمی خامنہ ای مزاحمت و استقامت کی فتح کی بات کرتے تھے اور ہمیشہ فرماتے تھے کہ انہیں اس فتح کا پورا یقین ہے اور اس یقین کی وجہ ان کا عقیدہ اور ایمان ہے۔

1996 کے بعد آپ فرماتے تھے کہ اسرائیل دلدل میں پھنس چکا ہے، وہ نہ آگے بڑھ سکتا ہے کہ لبنان پر دوبارہ قبضہ کر لے اور نہ پسپائی اختیار کرنے پر قادر ہے اور نہ ہی اپنی جگہ پر قائم رہ سکتا ہے۔ لہذا ہمیں اس کا منتظر رہنا چاہئے کہ کیا واقعہ رونما ہونے والا ہے؟ تاہم یہ معاملہ اسلامی مزاحمت کی کارکرگی پر منحصر ہے۔

سنہ 1999 کے اواخر میں اسرائیل میں نیتن یاہو اور ایہود باراک کے درمیان وزارت عظمی کے لئے مقابلہ آرائی ہوئي۔ ایہود باراک نے اعلان کیا کہ جولائی میں اسرائیل، لبنان سے پیچھے ہٹ جائے گا۔ اس وقت لبنان اور شام کے حالات کچھ ایسے تھے کہ ہمیں یہ اندیشہ تھا کہ یہ تاریخ آ جائے گی اور اسرائيل عقب نشینی نہیں کرے گا۔ باراک نے لبنان سے پسپائی اختیار کرنے کے وعدے کے جواب میں حکومت لبنان اور (شام کے صدر) حافظ الاسد سے ضمانتیں اور مراعات حاصل کرنے کی کوششیں شروع کر دیں تاہم اسے ناکامی ہاتھ لگی جس کے بعد یہ خیال عام ہونے لگا کہ اسرائیل لبنان سے پیچھے نہیں ہٹے گا بلکہ جب اس وعدے کے ایفاء کا وقت آئے گا تو وہ کہہ دے گا کہ اس نے ضمانتیں حاصل کرنے کی کوشش کی تھی جو اسے نہیں دی گئیں لہذا وہ لبنان کو چھوڑ کر پیچھے نہیں ہٹ سکتا۔ اسلامی مزاحمتی تحریک (حزب اللہ) کی سطح پر ہم لوگوں کا بھی خیال تھا کہ یہی ہونے والا ہے۔

انہی ایام میں ہماری ملاقات آیت اللہ العظمی خامنہ ای سے ہوئی اور ہم نے اپنا خیال ظاہر کیا تو آپ نے بالکل مختلف رائے پیش کی اور کہا کہ لبنان میں آپ کی فتح بالکل قریب آ چکی ہے۔ اس سے بھی زیادہ نزدیک آ پہنچی ہے جتنا آپ سوچ سکتے ہیں۔ یہ بات دستیاب اطلاعات اور تجزیوں کے برخلاف تھی۔

اطلاعات تو یہ تھیں کہ اسرائیل کی جانب سے اس پسپائی کی کوئي تیاری بھی شروع نہیں کی گئی تھی۔ اس کے باوجود رہبر انقلاب نے ہم سے کہا کہ آپ خود کو اس کامیابی کے لئے تیار کیجئے اور اس بارے میں غور کیجئے کہ اسرائیل کی پسپائی کے بعد آپ کو کیا اقدامات کرنے ہیں۔ یہی وجہ تھی کہ جب اسرائیل نے پسپائی اختیار کی تو ہمیں تعجب نہیں ہوا کیونکہ ہم اس کے لئے پہلے سے تیار تھے۔

سید حسن نصر اللہ

تبصرہ ارسال

You are replying to: .